مذہب و علما

Rate this post

 قرآن کے معنی ولی کے قلب پر اترتے ہیں جبکہ عالم کے دماغ پر۔ دماغ کے بہت سے زاویے ہیں جبکہ قلب (روح) ایک ہی ہے جو اللہ سے ہے۔ اسی لیے اولیا قرآن کے ایک ہی معنی اخذ کرتے ہیں اور علما اپنے اپنے دماغ کے مطابق مختلف معنی اخذ کرتے ہیں۔
 جہاں مذہب کاروبار بن جائے تو پھر تشدد اور نفرت کے سوا وہاں کچھ نہیں رہتا۔
 عجیب سا رواج چل نکلا ہے جن کے پاس دولت اور اختیار نہیں وہ مذہب کے ذریعے طاقت حاصل کرتے ہیں۔
 کسی عالم کا کام اس وقت متنازع ہو جاتا ہے جب وہ حکمرانی کی جنگ میں شامل ہو جائے۔

Spread the love