5/5 - (1 vote)
قرآن کے معنی ولی کے قلب پر اترتے ہیں جبکہ عالم کے دماغ پر۔ دماغ کے بہت سے زاویے ہیں جبکہ قلب (روح) ایک ہی ہے جو اللہ سے ہے۔ اسی لیے اولیا قرآن کے ایک ہی معنی اخذ کرتے ہیں اور علما اپنے اپنے دماغ کے مطابق مختلف معنی اخذ کرتے ہیں۔
جہاں مذہب کاروبار بن جائے تو پھر تشدد اور نفرت کے سوا وہاں کچھ نہیں رہتا۔
عجیب سا رواج چل نکلا ہے جن کے پاس دولت اور اختیار نہیں وہ مذہب کے ذریعے طاقت حاصل کرتے ہیں۔
کسی عالم کا کام اس وقت متنازع ہو جاتا ہے جب وہ حکمرانی کی جنگ میں شامل ہو جائے۔