صراطِ مستقیم

Click to rate this post!
[Total: 1 Average: 5]

انسان گمراہ خود ہوتا ہے کوئی اسے گمراہ نہیں کرتا۔ گمراہ کا مطلب ہے اپنی مرضی کرنا اور اپنے نفس اور مفاد کے مطابق صراطِ مستقیم چھوڑ کر اپنے لیے علیحدہ راستہ بنانا اور اس پر بضد رہنا۔
 جو اللہ کے ساتھ جڑتا ہے اسے مخالفت کاسامناکرنا پڑتا ہے۔ جو جڑنا چاہے جڑ جائے، جڑنیوالا اصلی ہے۔
اللہ سے ہمیشہ صراطِ مستقیم مانگو۔ صراطِ مستقیم انعام یافتہ لوگوں کا راستہ ہے۔
 بندہ اللہ کے کام سے جتنی توجہ ہٹاتا ہے دنیا اس پر اتنی ہی تنگ ہوجاتی ہے اور جتنا اللہ کا کام کرتا ہے اللہ اس کے لیے اتنی ہی آسانیاں پیدا کرتا ہے۔
جب انسان خود کو بدلنا چاہے گا تب ہی اللہ اسے ہدایت دے گا۔ جو خود کو صحیح سمجھتا رہے اللہ اسے اس کے حال پر چھوڑے رکھتا ہے۔ حتیٰ کہ موت کے بعد اس کی حقیقت ظاہری دنیا سے بھی کئی گنا زیادہ بری حالت میں ظاہر ہو جاتی ہے۔
 راہِ حق اس وجہ سے نہ چھوڑیں کہ اس کے راہی کم ہیں، صراطِ مستقیم کا سفر تنہا ضرور کر دیتا ہے مگر اس تنہائی میں عجیب سا لطف بھی ہوتا ہے۔
خدا کی راہ میں کوشش کرو اور کبھی پیچھے نہ ہٹو۔ کیونکہ خدا نے تم سے کوشش مانگی ہے نتیجہ نہیں۔