sultan-ul-ashiqeen-ki-Shekseyat

سلطان العاشقین کی شخصیت

Rate this post

سلطان العاشقین کی شخصیت

سلطان العاشقین کی شخصیت

سلطان العاشقین کی شان قرآن و حدیث کی روشنی میں 

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی باکمال و بے مثال شخصیت کو الفاظ کے محدود دائرہ میں قید کرکے بیان کرنا ناممکن ہے۔ وہ صرف اللہ ہی ہے جو اپنے محبوبین کی شان کو بہترین الفاظ میں بیان کرتا ہے۔ آپ مدظلہ الاقدس کی شخصیت ان آیاتِ قرآنی اور احادیث کی عین عکاس ہے۔

آپ کا وصف۔ تقویٰ
اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَکُمْ (سورۃ الحجرات۔13)
ترجمہ: بیشک اللہ کے نزدیک تم میں سے عزت والا وہ ہے جو تقویٰ رکھتا ہے۔

آپ کا باطن۔ آئینہ حق
اَلْمُؤْمِنُ مِرْاٰۃُ الرَّحْمٰنِ   
ترجمہ: مومن رحمن کا آئینہ ہے۔

آپ کا ظاہر۔ نور
نُوْرٌ عَلٰی نُوْرٍ ط یَھْدِی اللّٰہ لِنُوْرِہٖ مَنْ یَّشَآ ئُ (سورۃ النور۔35)
ترجمہ:نور پر نور ہے۔ اللہ اپنے نور کی طرف ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے۔

آپ کا قلب مبارک۔ عرشِ اللہ
قَلْبُ الْمُؤْمِنِ عَرْشُ اللّٰہِ تَعَالٰی   
ترجمہ: مومن کا قلب اللہ کا عرش ہے۔

آپ کا مبارک وجود۔ حدیثِ قدسی کے مصداق:
میرا بندہ جب زائد نوافل کے ذریعے میرے قریب ہو جاتا ہے تو میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں۔ پس میں اس کے کان بن جاتا ہوں جن سے وہ سنتا ہے ، میں اس کی آنکھیں بن جاتا ہوں جن سے وہ دیکھتا ہے، اس کے ہاتھ بن جاتا ہوں جن سے وہ پکڑتا ہے اور اس کے پاؤں بن جاتا ہوں جن سے وہ چلتا ہے۔ (بخاری شریف۔963)

آپ کا عمل ۔ صرف اللہ کے لیے
قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلِمِیْنَ   (سورۃ الانعام۔162)
ترجمہ: تم فرمائو بیشک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے جو تمام عالموں کا ربّ ہے۔

آپ کی ذات۔ ان احادیث کے عین مطابق:
اللہ کے چند بندے ایسے ہیں جو نہ نبی ہیں نہ شہید لیکن روزِ قیامت انبیا اور شہدا ان پر رشک کریں گے۔
اللہ تعالیٰ کے دوستوں کی یہ صفت ہوتی ہے کہ ان کی گفتار، سانسوں، لباس، رہائش یہاں تک کہ قدموں کی خاک اور وہ جگہ جہاں انہوں نے ایک دن یا ایک پل کے لیے قیام کیا ہو، میں برکتیں موجود ہوتی ہیں۔ (منہاج العابدین)

آپ کا مقام ۔لِیْ مَعَ اللّٰہ

آپ کی شان۔کُلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَاْنٍ 

آپ کا شعار ۔ محبت فاتح عالم 

آپ کا اصول۔ عمل پیہم یقینِ کامل۔

آپ کی تعلیم۔ اللہ بس ماسویٰ اللہ ہوس

آپ کا ذکر ۔ سلطان الاذکار ھُو

آپ کے ذکر کا طریقہ۔
وَاذْکُرْرَّبَّکَ فِیْ نَفْسِکَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَۃً وَّ دُوْنَ الْجَھْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَکُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ۔  (سورۃ الاعراف۔ 205)
ترجمہ: اور صبح و شام ذکر کرو اپنے ربّ کا، دِل میں، سانسوں کے ذریعہ، بغیر آواز نکالے خوف اور عاجزی کے ساتھ اور غافلین میں سے مت بنو۔

آپ کا اخلاق۔
  تَخَلَّقُوْا بِاَخْلَاقِ اللّٰہ   
ترجمہ: اللہ کے اخلاق سے متخلق ہو جاؤ۔

آپ کی تلقین۔
فَفِرُّوْٓا اِلَی اللّٰہ  (سورۃ الذٰریٰت۔50) 
 ترجمہ:پس دوڑو اللہ کی طرف۔

فَلَا تَتَّبِعِ الْھَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ  (سورۃ ص۔26)
ترجمہ: اور (نفس کی) خواہش کی پیروی نہ کرنا ورنہ (یہ پیروی) تمہیں راہِ خدا سے بھٹکا دے گی۔

 

Spread the love