معرفتِ الٰہی،معرفتِ حق تعالیٰ معرفتِ الٰہی ،معرفتِ حق تعالیٰ معرفتِ حق تعالیٰ دو طرح کی ہے، ایک معرفت صفاتِ حق تعالیٰ اور دوسری معرفتِ ذاتِ حق تعالیٰ۔معرفتِ صفات کا تعلق عالمِ خلق سے اور عبودیت سے ہے۔اس میں تسخیرِخلق اور مزید پڑھیں

معرفتِ الٰہی،معرفتِ حق تعالیٰ معرفتِ الٰہی ،معرفتِ حق تعالیٰ معرفتِ حق تعالیٰ دو طرح کی ہے، ایک معرفت صفاتِ حق تعالیٰ اور دوسری معرفتِ ذاتِ حق تعالیٰ۔معرفتِ صفات کا تعلق عالمِ خلق سے اور عبودیت سے ہے۔اس میں تسخیرِخلق اور مزید پڑھیں
طالبِ مولیٰ طالبِ مولیٰ دِل میں کسی خاص چیز کے حصول کی خواہش اور ارادہ کا نام طلب ہے اور حصولِ طلب کا جذبہ دِل میں ہی پیدا ہوتا ہے۔ جو انسان اپنے دِل میں اللہ تعالیٰ کی پہچان، دیدار مزید پڑھیں
مرتبہ فنافی الشیخ،فنا فی اسمِ محمدؐ، فنا فی اللہ مرتبہ فنا فی الشیخ ، فنا فی اسمِ محمد ؐ، فنا فی اللہ طالبوں کے تین مراتب ہوتے ہیں:(1) مرتبہ فنا فی الشیخ ۔ جب طالب (مرید) شیخ (مرشد) کی صورت مزید پڑھیں
شریعت شریعت شریعت مطہرہ کی مکمل پیروی اور اتباع کے بغیر سلوک و معرفت کا کوئی مقام اور منزل حاصل نہیں ہوسکتی اور فقر کے تمام مدارج بھی شریعت کی برکت سے ہی حاصل ہوتے ہیں ۔فقر کی ابتدا بھی مزید پڑھیں
علم علم علمِ ظاہر اور علمِ باطن کو اکٹھا کرنے کا نام علمِ حقیقی، دین و ایمان ہے۔ اگر صرف علمِ ظاہر پر توجہ دی جائے تو جھگڑے پیدا ہوتے ہیں اور صرف علمِ باطن میں بھی کامل دین نہیں۔ مزید پڑھیں
خود شناسی خود شناسی خود شناسی یہ ہے کہ انسان کی تخلیق دو چیزوں سے عمل میں لائی گئی ہے ایک چیز تو ظاہری وجود ہے جسے جسم یا تن بھی کہتے ہیں اور جسے آنکھ سے دیکھا اور ہاتھوں مزید پڑھیں
دنیا دنیا واضح ہو کہ عام طور پر مال و دولت کی فراوانی کو دنیا سمجھا جاتا ہے مگر دنیا کی تعریف یوں کی گئی ہے ’’ہر وہ چیز دنیاہے جو اللہ کی یاد سے ہٹا کر اپنی طرف مشغول مزید پڑھیں
نفس نفس نفس اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان حجاب ہے اگر یہ حجاب درمیان سے ہٹ جائے تو اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان کوئی پردہ نہیں رہتا۔انسانی نفس خواہشات کی آماجگاہ ہے۔ ہر طرح کی بُری خواہشات اور مزید پڑھیں
فقہ اور فرقہ میں فرق فقہ اور فرقہ چاروں امامین (حضرت امام ابو حنیفہؒ، حضرت امام احمد بن حنبلؒ، حضرت امام مالکؒ اور حضرت امام شافعیؒ) اجتہاد کے جس مقام تک پہنچے کوئی اور نہیں پہنچ سکتا۔ امت کا اجماع مزید پڑھیں
خیروشر خیر و شر تخلیقِ خیر وشر کا نظریہ ہمیشہ اہلِ علم کے درمیان زیرِ بحث رہا ہے ۔ خیر کی اپنی حقیقت ہے اور شر کی اپنی حقیقت۔ اللہ تعالیٰ نے کچھ بھی بے مقصد پیدا نہیں فرمایا، اگر مزید پڑھیں