ع عاشق دا دِل موم برابر، معشوقاں وَل کاہلی ھُو

Rate this post

 ع    عاشق دا دِل موم برابر، معشوقاں وَل کاہلی ھُو

Ain     Aashiq da dil mom baraabar, mashooqaan val kaahlee Hoo

ع     عاشق دا دِل موم برابر، معشوقاں وَل کاہلی ھُو
طاماں ویکھ کے تُر تُر تَکّے، جیوں بازاں دِی چالی ھُو
باز بے چارا کیونکر اُڈّے، پیریں پیوس دُوالی ھُو
جیں دِل عشق خرید نہ کیتا باھوؒ، دُوہاں جہانوں خالی ھُو

مفہوم:

عاشقوں (طالبانِ مولیٰ) کے دِل تو موم کی طرح نرم اور نازک ہوتے ہیں۔ وہ معشوق (ذاتِ حق تعالیٰ) سے ملاقات کرنے کے لئے جلد باز ہوتے ہیں اور اس کے لئے ہر وقت بے چین اور بے سکون رہتے ہیں۔ وہ دیدارِ حق کے لئے حسرت بھری نگاہ سے فضل و کرم کے انتظار میں رہتے ہیں کیونکہ خود تو وہ بشری پابندیوں اور دنیاوی بندشوں میں جکڑے ہوتے ہیں اور اپنے عشق کے راز کو آشکار نہیں کر سکتے۔ جس نے عشق ِذات کا سودا نہ کیا وہ دونوں جہانوں میں خالی ہاتھ رہا۔

 

لغت:

الفاظ مفہوم
دا کا
موم برابر موم کی طرح پگھلنے والا
وَل کی طرف
کاہلی عجلت پسند، تیزی سے بڑھنے والا
طاماں خوش خوراک
ویکھ دیکھ
تُر تُر متواتر۔ حسرت سے دیکھنا
تَکّے دیکھے
چالی عادت
اُڈّے اڑے۔ پرواز کرے
پیریں پاؤں میں
پیوس پڑی
جیں جس
کیتا کیا
دُوالی باز کے پیروں میں باندھی ہوئی رسی
Spread the love