Rate this post
ع عقل فکر دِی جا نہ کائی، جِتّھے وحدت سِرّ سبحانی ھُو
Ain Aqal fikr dee jaa na kaaee, jitthe Wahdat sir’r Subhaanee Hoo
ع عقل فکر دِی جا نہ کائی، جِتّھے وحدت سِرّ سبحانی ھُو
ناں اُوتھے مُلّاں پنڈت جوشی، ناں اُوتھے ِعلم قرآنی ھُو
جَد اَحمد اَحد وِکھالی دِتیّ، تاں کُل ہوئے فانی ھُو
علم تمام کیتونے حاصل باھوؒ، کتاباں ٹھپ آسمانی ھُو
مفہوم:
مقامِ وحدت اﷲ پاک کا ایک راز ہے، وہاں عقل و فکر کی گنجائش نہیں ہے کیونکہ اس مقام تک رسائی ہی عقل و خرد کی حدود سے گزر کر حاصل ہوتی ہے۔ راہِ فقر میں یہ سب سے اعلیٰ مقام ہے اس لیے اس منزل تک رسائی کے بعد کسی دوسری منزل و رسومِ راہ (ذکر اذکار۔ تلاوتِ قرآن۔ علما کی راہنمائی) کی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں پر جب ہم نے احد کو میم کا گھونگھٹ اوڑھے احمد کی صورت میں دیکھا تو احد کی ذات میں فنا ہو گئے اور توحید و رسالت کی حقیقت کو پا لیا۔ آخری مصرعہ میں آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تمام آسمانی کتب اﷲ پاک تک پہنچنے کا راستہ ہیں اور جب ’احد‘ تک رسائی ہو گئی تو پھر ان کتابوں کو پڑھنے کی کیا ضرورت ہے؟
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
دِی | کی |
جا | جگہ |
کائی | کوئی |
جتھے | جہاں |
سِرّ | راز |
سبحانی | حق تعالیٰ |
ناں | نہ |
اُوتھے | وہاں |
مُلّاں | مُلّا۔ مراد علمائِ ظاہر |
جوشی | جوتشی۔ عمل جاننے والا |
وِکھالی | دیدارِ حق تعالیٰ |
ٹھپ | بند کرکے |