Rate this post
ع عشق اسانوں لسیاں جاتا، کر کے آوے دھائی ھُو
Ain Ishq asaanoon lisiaan jaataa, kar ke aave dhaaee Hoo
ع عشق اسانوں لسیاں جاتا، کر کے آوے دھائی ھُو
جِتول ویکھاں مَینوں عشق دسیوے، خالی جگہ نہ کائی ھُو
مُرشد کامل ایسا ِملیا، جس دِل دِی تاکی لاہی ھُو
میں قربان اس مُرشد باھوؒ، جس دَسیّا بھیت اِلٰہی ھُو
مفہوم:
عشق ِحقیقی اس کمزور اور ناتواں جان پر پورے زور و شور سے حملہ آور ہو چکا ہے۔ اس نے وجود پر اس حد تک غلبہ پا لیا ہے کہ دیدارِ یار کی تڑپ میں نہ خود سوتا ہے نہ ہمیں سونے دیتا ہے اور راہِ عشق کی رسومات اور امتحانات کے بغیر ہی جلد از جلد وصال چاہتا ہے جبکہ یہ مقام اور منزل تو ابھی دور ہے۔ جب عشق ِحق تعالیٰ نے ہمیں راہ دکھائی تو عقل اور فکر کو ہم نے چھوڑ دیا۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
اسانوں | ہمیں |
لسیاں | ناتواں، کمزور |
جاتا | سمجھا |
آوے | آئے |
دھائی | دھاوا بول کر آنا |
جِتول | جس طرف |
ویکھاں | دیکھوں |
مینوں | مجھے |
دسیوے | نظر آتا ہے۔ دکھائی دیتا ہے |
کائی | کوئی |
دِل دِی | دِل کی۔ باطن کی |
تاکی | دریچہ۔ کھڑکی |
لاہی | کھول دی |
دَسیّا | بتایا، آشنائی کروائی |
بھیت | بھید |