Rate this post
ع عشق دریا محبت دے وچ، تھی مردانہ ترئیے ھُو
Ain Ishq dariaa mohabbat de wich, thee mardaanaa tareeye Hoo
ع عشق دریا محبت دے وچ، تھی مردانہ ترئیے ھُو
جِتّھے لہر غضب دیاں ٹھاٹھاں، قدم اُتھائیںدھرئیے ھُو
اوجھڑجھنگ بلائیں بیلے، ویکھو ویکھ نہ ڈرئیے ھُو
نام فقیر تد تھیندا باھوؒ، جد وِچ طلب دے مرئیے ھُو
مفہوم:
راہِ فقر میں جو اصل میں عشق کی راہ ہے، مردانہ وار بڑھتے چلے جانا چاہیے۔ راہِ عشق کے بڑے بڑے امتحانات اور آزمائشوں میں بے خطر کود پڑنا چاہیے کیونکہ جتنی جلدی بڑی بڑی مشکلات اور امتحانات سے گزریں گے اتنی جلدی دیدارِ حق تعالیٰ حاصل ہو گا۔ خطرات اور صعوبتوں کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے اور فقیر تو نام ہی اُن کا ہوتا ہے جو طلب ِ مولیٰ میں جان دے دیتے ہیں۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
دے | کے |
تھی مردانہ | مردانہ وار، بہادری سے |
ترئیے | تیرئیے۔ تیرنا چاہیے |
جِتّھے | جہاں |
غضب دیاں | غضبناک۔ بہت زیادہ۔ شدید |
ٹھاٹھاں | طوفان۔ پُر موج لہریں۔ موجیں |
اوجھڑ | جھاڑ جھنکار سے بھرا علاقہ جہاں سے گزرنا مشکل ہو |
جھنگ | جنگل |
بلائیں | آفات۔ مشکلات |
بیلے | دریا کے کنارے گھاس اور کائی کا جنگل |
ویکھو ویکھ | دیکھا دیکھی |
ڈرئیے | ڈریں۔ ڈر جائیں |
تد | تب |
تھیندا | ہوتا ہے |
جد | جب |
مرئیے | مرجائیں۔ مریں |