ع عشق دیاں اَوَلڑیاں گَلاں، جیہڑا شرع تھیں دُور ہٹاوے ھُو

Rate this post

ع     عشق دیاں اَوَلڑیاں گَلاں، جیہڑا شرع تھیں دُور ہٹاوے ھُو

Ain      Ishq diyaan awalarriaan galaan, jehraa sharaa theen dur hataave Hoo

ع     عشق دیاں اَوَلڑیاں گَلاں، جیہڑا شرع تھیں دُور ہٹاوے ھُو
قاضی چھوڑ قضائیں جاون، جد عشق طمانچہ لاوے ھُو
لوک ایانے مَتِیں دِیوَن، عاشقاں مَت ناں بھاوے ھُو
ُمڑن محال تنہاں نوں باھوؒ، جنہاں صاحب آپ بلاوے ھُو

مفہوم:

عشق کی تو بات ہی نرالی ہے جو شریعت سے دور کر کے راہِ فقر پر گامزن کر دیتا ہے۔ عشق کی یہ آگ اگر کسی مفتی، قاضی یا عالم کو لگ جائے تو وہ اپنے مراتب ِ علم و فضل چھوڑ کر عاشقوں کی بِھیڑ میں شامل ہو جاتا ہے۔ دل کے اندھے لوگ عاشقوں کو ترکِ عشق کی نصیحتیں کر کے عبادت و ریاضت کے آسان راستے پر چلنے کی تلقین کرتے ہیں مگر عاشقوں کو یہ نصیحتیں ایک آنکھ نہیں بھاتیں۔ جن کو مالک ِحقیقی خود اپنا عشق عطا کرے اُن کا اِس راہ سے واپس مڑنا محال ہے۔

 

لغت:

الفاظ مفہوم
دیاں کی
اَوَلڑیاں اُلٹی، عجیب
گَلاں باتیں
جیہڑا جو
شرع شریعت
تھیں سے
قاضی فیصلے کرنے والا
قضائیں قاضی کا عہدہ
جاون جائیں
جد جب
طمانچہ تھپڑ
لاوے لگائے
لوک لوگ
ایانے راہِ عشق سے ناواقف لوگ
مَتیں نصیحتیں
دِیوَن دیں
مت نصیحت
ناں نہ
بھاوے قبول۔ پسند
مُڑن واپسی۔ مڑنا
محال ناممکن۔ مشکل
جنہاں جن کو
صاحب ذاتِ حق تعالیٰ یا مرشد کامل اکمل جامع نور الہدیٰ
بلاوے بلائے
Spread the love