اللہ چنبے دی بوٹی، میرے من وچ مرشد لائی ھوُ Alif Allah Chambe Dee Bootee, Mere Mann Wich Murshid Laaee Hoo

2.5/5 - (2 votes)

الف-01

الف- اللہ چنبے دی بوٹی، میرے من وچ مرشد لائی ھوُ 

Alif Allah Chambe Dee Bootee, Mere Mann Wich Murshid Laaee Hoo

الف اللہ چنبے دی بوٹی، میرے من وچ مرشد لائی ھوُ
 نفی اثبات دا پانی ملیس، ہر رگے ہر جائی ھوُ
 اندر بوٹی مُشک مچایا، جاں پھلاں تے آئی ھوُ
 جیوے مرشد کامل باھوُ، جیں ایہہ بوٹی لائی ھوُ 

 
 
 

مفہوم:

اس بیت میں سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ نے اسم اللہ ذات کو چنبیلی کے پودے، جسے موتیا بھی کہتے ہیں، سے تشبیہہ دی ہے۔ سلطان العارفین سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ پہلے عارف ہیں جنہوں نے اسم اللہ ذات کے لیے چنبے دی بوٹی“ کا استعارہ استعمال فرمایا ہے۔ چنبیلی کے پودے کی پہلے پنیری (بوٹی) لگائی جاتی ہے اور جب وہ آہستہ آہستہ نشو و نما پا کر ایک مکمل پودا بن جاتا ہے تو چنبیلی کے پھولوں سے لد جاتا ہے اور اس کی خوشبو پورے ماحول کو مہکا دیتی ہے۔ اسی طرح جب مرشد طالب کو ذکر و تصور اسم اللہ ذات عطا فرماتا ہے تو گویا اس کے دل میں ایک پنیری لگا دیتا ہے اور اسمِ اللہ ذات کا نور مرشد کی نگہبانی میں آہستہ آہستہ طالب صادق کے پورے وجود میں پھیل کر اس کو منور کر دیتا ہے۔
 آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میرا مرشد کامل ہمیشہ حیات رہے جس نے مجھ پر فضل و کرم اور مہربانی فرمائی اور اسم اللہ ذات عطا فرما کر اپنی نگاہ کامل سے میرے دل میں اسمِ اللہ ذات کی حقیقت کو کھول دیا ہے۔ اس نے نفی (لا الہ ) سے تمام غیر اللہ اور بتوں کو دل سے نکال دیا ہے اور اثبات ( الا اللہ ) کا راز کھول کر مجھے اسم سے مسمی تک پہنچا دیا ہے۔ اب یہ راز اور اس کے اسرار میری رگ رگ ، ریشہ ریشہ اور مغز و پوست تک میں سرایت کر گئے ہیں۔ اب تو اسمِ اللہ ذات پورے وجود کے اندرا تنا سرایت کر چکا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ جو اسرار اور راز مجھ پر کھل چکے ہیں اُن کو ساری دنیا پر ظاہر کر دوں لیکن خواص کے یہ اسرار عام لوگوں پر ظاہر نہیں کیے جا سکتے اسی لئے ان رازوں کو سنبھالتے سنبھالتے جان لبوں تک آچکی ہے۔ ظاہر باطن میں جدھر بھی نظر دوڑاتا ہوں اب مجھے اسم اللہ ذات ہی نظر آتا ہے اور حالت اس آیت کی مثل ہو چکی ہے کہ تم جس طرف بھی دیکھو گے تمہیں اللہ کا چہرہ ہی نظر آئے گا۔ (سورۃ البقرہ ۔ 115)

لغت:

الف اللہ: اسم اللہ ذات

 

چنبے دی بوٹی:چنبیلی کا پودا

 

لائی :لگائی 

ہر رگے ہر جائی :رگ رگ ، ریشہ ریشہ میں

 

پھلاں تے آئی : پھولوں کا لگنا

من:  دل، روح ، باطن

وچ:  میں

ملیس : ملا

 مشک مچایا:  مہک یا خوشبو پھیلائی

نفی اثبات : ناں اور ہاں۔ نفی سے مراد لا الہٰ نہیں کوئی معبود ) ہے اس سے مرشد دل سے غیر اللہ کو نکالتا ہے جب دل یا باطن غیر اللہ سے خالی ہو جاتا ہے تو اثبات الا اللہ ( مگر اللہ ) کا مقام آتا ہے یعنی دل میں اللہ تعالی کی ذات جلوہ گر ہوتی ہے۔

جیوے: سلامت رہے، حیات رہے

جیں : جس نے

ایہہ : یہ

 
Spread the love