بغداد شہر دی کیا نشانی، اُچیاں لمیاں چیراں ھُو

Rate this post

 بغداد شہر دی کیا نشانی، اُچیاں لمیاں چیراں ھوُ

Baghdad shaihar dee kiaa nishaanee, uchcheean lammeeaan cheeraan

 بغداد شہر دی کیا نشانی، اُچیاں لمیاں چیراں ھوُ

تن من میرا پرزے پرزے، جیوں درزی دِیاں لیراں ھوُ

اِینہاں لیراں دِی گل کفنی پا کے، رَلساں سنگ فقیراں ھوُ

بغداد شہر دے ٹکڑے منگساں باھوؒ، تے کرساں میراںؓ میراںؓ ھوُ

 
 

مفہوم:

 بغداد شہر کی کیا نشانی ہے؟ وہاں ’’فقر‘‘ کے پُرپیچ راستے ہیں جن پر چلتے چلتے سیّدنا غوث الاعظم hکے ہجر و فراق میں دل اور جسم زخمی ہوچکے ہیں اور دن رات آپؓ کے ہجر و فراق میں دل بیقرار اور تڑپتا رہتا ہے۔ جسم اور روح درزی کے کٹے ہوئے کپڑے کے ٹکڑوں کے مصداق پرزے پرزے ہیں۔ محبت اور فراق میں دِل و جان کے ان ٹکڑوں کا کفن پہن کر میں بغداد شہر کے ’’فقرا‘‘ کے ساتھ مل جائوں گا پھر شہر ِیار بغداد کی گلیوں میں وصالِ یار کی بھیک مانگوں گا اور ایسی حالت میں وصالِ یار میں امداد کے لیے غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیhکو ہی پکاروں گا۔ 

لغت:

الفاظ معنی
بغداد عراق کا دارالحکومت جہاں سیّدناغوث الاعظمؓ کا مزار ہے
گل گلے میں
دی کی
کفنی فقیرانہ لباس، جو کپڑوں کے مختلف ٹکڑوں کو جوڑ کر بنایا جاتا ہے
اُچیاں اونچی
پاکے پہن کر
چیراں زخم
رَلساں شامل ہوجاؤں گا
تن جسم
سنگ فقیراں فقیروں کے ساتھ
من روح
دے کے
پرزے پرزے ٹکڑے ٹکڑے
ٹکڑے بھیک، روٹی، کھانا
جیوں جس طرح
منگساں مانگوں گا
دیاں کی
کرساں کروں گا
لیراں کترن، سلائی کے لیے کپڑے کاٹتے وقت کپڑے کے فالتو ٹکڑے
میراںؓ سیّدنا غوث الاعظم، حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؓ کا ایک لقب
اِینہاں ان
Spread the love