بغداد شریف وَنج کراہاں، سَودا نے کِتوسے ھُو

Rate this post

بغداد شریف وَنج کراہاں، سودا نے کِتوسے ھوُ

Baghdad shareef vanj karaahaan, saudaa ne keetose Hoo 

بغداد شریف وَنج کراہاں، سَودا نے کِتوسے ھوُ

رتی عقل دی دے کراہاں، بھار غماندا گِھدوسے ھوُ

بھار بھریرا منزل چوکھیری، اوڑک وَنج پہتیوسے ھوُ

ذات صفات صحی کتوسے باھو،ؒ تاں جمال لدھوسے ھوُ

 

مفہوم:

بغداد شریف جا کر ہم نے نیا سودا کیا اور عقل کے بدلے سیّدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی کے عشق اور ان کے ہجر و فراق کے غموں کا طوق گلے میں ڈال لیا۔ حالانکہ عشق اور ہجر کا یہ راستہ بڑا دشوار اور اس کی منزل بہت دور تھی لیکن سیّدنا غوث الاعظم کی غلامی میں ہم منزل تک پہنچ گئے اور جب ہم نے ذات و صفات کی معرفت حاصل کر لی تب ہی واصل ِجمالِ الٰہی ہوئے۔ 

لغت:

الفاظ معنی
وَنج کراہاں جاکر، پہنچ کر
بھر یرا بوجھل، وزنی
نے نیا
چوکھیری زیادہ
کِتوسے کیا
اوڑک آخر کار
رَتیّ وزن کا ابتدائی اور معمولی پیمانہ، آٹھ چاول کے وزن کے برابر
پہتیوسے پہنچ گئے
دے کراہاں دے کر
صحی صحیح
بھار بوجھ
تاں تب
غماندا غموں، دکھوں کا
جمال حُسن، دیدارِ حق تعالیٰ
گِھدوسے لیا ہے
لدھوسے ہم نے پالیا
Spread the love