Rate this post
چڑھ چناں تے کر رُشنائی، ذکر کریندے تارے ھوُ
Charh channaan te kar rushnaaee, zik r karende taare Hoo
چڑھ چناں تے کر رُشنائی، ذکر کریندے تارے ھوُ
گَلیاں دے وِچ پھرن نمانے، لعلاندے ونجارے ھوُ
شالا مسافر کوئی نہ تھیوے، ککھ جنہاں توں بھارے ھوُ
تاڑی مار اڈا ناں باھوؒ، اساں آپے اُڈّن ہارے ھوُ
مفہوم:
اے میرے فقر کے چاند (سروری قادری مرشد کامل اکمل، انسانِ کامل)! تُو جلد طلوع ہو اور اپنی نگاہ ِ کامل سے اس دنیا کو، جو ظلمت اور تاریکی میں ڈوب چکی ہے، نورِ الٰہی سے منور کر دے۔طالبانِ مولیٰ حق تعالیٰ کی طلب میں اس گمراہ دنیا میں بھٹک رہے ہیں اور تیرے جیسے ہادی کا انتظار کر رہے ہیں۔ تیرے منتظر یہ طالبانِ مولیٰ جو معرفت ِ الٰہی کے غواص اور جو ہر شناس ہیں، در بدر تیری تلاش اور جستجو میں پھر رہے ہیں۔ یہ تو اِس دنیا میں مسافر ہیں اور حق تعالیٰ کی طلب میں عاجزی اور انکساری کی وجہ سے لوگوں میں بے قدرے ہو رہے ہیں۔ اے باھُوؒ!یہ اہل ِ دنیا ہم عالم ِ ارواح کے باسیوں کو تنگ کرکے اِس دنیا سے جانے پر مت مجبور کریں، ہم تو پہلے ہی اِس عالم ِ فنا سے عالم ِ بقا کو جانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں لیکن شریعت نے ہمارے پائوں باندھ رکھے ہیں۔
لغت:
الفاظ | معنی |
---|---|
چڑھ | طلوع ہو۔نکل۔ظاہر ہو |
چناں | چاند |
رُشنائی | روشنی |
کریندے | کرتے ہیں |
گلیاں دے وِچ | گلیوں میں |
پھرن | پھرتے ہیں |
نمانے | بے چارے۔ عاجز |
لعلاندے | لعل کے |
ونجارے | جوہر شناس۔بیوپاری |
شالا | خدا کرے |
کوئی نہ تھیوے | کوئی نہ ہو |
ککھ | تنکے۔ خس و خاشاک |
بھارے | بھاری۔ وزنی |
تاڑی مار | تالی بجا کر |
اڈا ناں | نہ اڑائو |
اساں | ہم |
آپے | خود بخود۔ اپنے آپ |
اُڈّن ہارے | اُڑنے والے ہیں،مائل بہ پرواز ہیں |