درد اندر دا اندر ساڑے، باہر کراں تاں گھائل ھُو

Rate this post

  درد اندر دا اندر ساڑے، باہر کراں تاں گھائل ھوُ

Dard  andar  da  andar  saarre,  baahar  karaan  taan ghaayal  Hoo

درد اندر دا اندر ساڑے، باہر کراں تاں گھائل ھوُ
حال اساڈا کیویں اوہ جانن، جو دُنیا تے مائل ھوُ
بحر سمندر عشقے والا، ہر دم رہندا حائل ھوُ
پہنچ حضور آسان نہ باھوؒ، اساں نام تیرے دے سائل ھوُ

مفہوم:

رازِ عشق جو میرے دِل میں پنہاں ہے اس نے مجھے بے چین اور بے قرار کر رکھا ہے۔ اگر اس کو ظاہر کر دوں تو ہو سکتا ہے کہ سولی پر چڑھا دیا جائوں۔ عشق ِالٰہی کا سمندر ہر لمحہ میرے دل میں موجزن رہتا ہے لیکن میرا یہ حال ان دنیا دار لوگوں کی سمجھ سے باہر ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ کی حضوری تک رسائی اتنی آسان نہیں ہے، یہ تو اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عشق کے سمندر کی تند و تیز موجوں کو عبور کرنے کے بعد حاصل ہوتی ہے۔

 

لغت:

الفاظ معنی
ساڑے جلائے
گھائل زخمی
کیویں کیسے، کیونکر
جانن سمجھیں
مائل متوجہ رہنا
حائل رکاوٹ۔ درمیان میں آنا
سائل مانگنے والا بھکاری
Spread the love