درد منداں دیاں آہیں کولوں، پہاڑ پتھر دے جھڑ دے ھُو — Dardmandaan diyaan aaheen kolon, pahaarr patthar de jharrde Hoo

Rate this post
درد منداں دیاں آہیں کولوں، پہاڑ پتھر دے جھڑ دے ھُو
درد منداں دیاں آئیں کولوں ، بھج نانگ زمین وِچ وڑدے ھُو
درد منداں دیاں آئیں کولوں، آسمانوں تارے جھڑ دے ھُو
درد منداں دیاں آہیں کولوں باھو ، عاشق مول نہ ڈر دے ھُو

مفہوم:

حق تعالیٰ کے عاشق نے عشق کی امانت کو قبول کر لیا ہے جس کو زمین اور آسمان کی کوئی شے بھی اٹھانے کو تیار نہ تھی۔ اُس امانت نے ان عاشقانِ حقیقی کی یہ حالت کر دی ہے کہ ان کی آہ سے پتھر چور چور ہو جاتے ہیں ، سانپ دوڑ کر زمین میں گھس جاتے ہیں اور آسمان سے تارے ریزہ ریزہ ہو کر گر جاتے ہیں۔ صرف عاشق ذات ہی ہیں جو اس عاشقانہ آہ وزاری سے ہرگز نہیں ڈرتے کیونکہ وہ خود دیدارِ ذات کے انوار و تجلیات کے مشاہدہ میں مصروف ہیں اور ہر لمحہ هَلْ مِنْ مَّزِیْد کا نعرہ بلند کرتے رہتے ہیں

الفاظ مفہوم
درد منداں عاشقانِ اِلہٰی
آئیں آہ کی جمع مراد عاشق کی آہوزاریاں
کولوں سے
جھڑ دے ریزہ ریزہ ہو جاتا
بھج بھاگ کر
نانگ ناگ۔ سانپ
وڑ دے داخل ہوتے
مول ہرگز قطعاً
Spread the love