Rate this post
دُدّھ تے دہی ہر کوئی رِڑکے، عاشق بھاہ رِڑکیندے ھُو
تن چٹورا مَن مدھانی، آہیں نال ہلیندے ھُو
دُکھاں دا نیترا کڈھے لشکارے ، غماں دا پانی پیندے ھُو
نام فقیر تنہاں دا باھُو، جیہڑے ہڈاں ، چوں مکھن کڈھیندے ھُو
مفہوم:
اس بیت میں آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ طالب دنیا تو راحت پسند اور آرام پسند ہیں کہ دودھ اور دہی بلوتے ہیں مگر عاشق وصال محبوب کے لئے اپنے جسم کے برتن میں دل کی مدھانی سے آتشِ عشق بلوتے ہیں ، دکھوں اور غموں کی رسی کو مدھانی میں ڈال کر آہوں اور سسکیوں سے اسے کھینچتے ہیں اور ساتھ ساتھ آنسوؤں کا پانی بھی اس میں شامل کرتے رہتے ہیں۔ کامل فقیر تو وہ ہیں جو اپنے تن کی ہڈیوں سے معرفت الہی کا مکھن نکالتے ہیں ۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
دُدّھ | دودھ |
رِڑ کے | بلوئے |
بھاہ | آگ |
رڑکیندے | بلوتے ہیں |
چٹورا | ماٹی۔ چاٹی۔ وہ برتن جس میں دہی ڈال کر لسی بنائی جاتی ہے |
مدھانی | لسی بلونے کا آلہ |
ہلیندے | ہلاتے ہیں |
نیترا | دہی بلونے کیلئے مدھانی کو جس رسی سے ہلایا جاتا ہے اسے نیترا کہتے ہیں |
لشکارے | چمک دمک |
پیندے | پیتے ہیں |
کڈھیندے | نکالتے ہیں |