Rate this post
ایہہ تن میرا چشماں ہووے، تے میں مُرشد ویکھ نہ رَجّاں ھوُ
Eh tann mera chashmaan hove, te main Murshid wekh na rajjaan Hoo
ایہہ تن میرا چشماں ہووے، تے میں مُرشد ویکھ نہ رَجّاں ھوُ
لُوں لُوں دے مُڈ لکھ لکھ چشماں، ہِک کھولاں تے ہِک کَجّاں ھوُ
اِتنا ڈِٹھیاں صبر ناں آوے، میں ہور کِتے وَل بھَجّاں ھوُ
مرشد دا دیدار ہے باھو، مینوں لکھ کروڑاں حجاّں ھوُ
مفہوم:
کاش میرا سارا جسم آنکھ بن جائے تاکہ وہ یکسو ہو کر ہر لمحہ مرشد کا دیدار کرتا رہے۔ بلکہ یہ بھی کم ہے، میری طلب تو یہ ہے کہ میرے جسم کے ہر بال میں لاکھ لاکھ آنکھیں ہوں تاکہ آنکھ جھپکتے وقت لمحہ بھر کے لئے کچھ آنکھیں اگر بند بھی ہو جائیں تو میں باقی کھلی آنکھوں سے مرشد کے دیدار میں محو رہوں۔ آپؒ فرماتے ہیں کہ مرشد کے دیدار میں ہر لمحہ محو رہنا ہی طالب کے لئے کامیابی کی کلید ہے۔ اتنی آنکھوں سے دیدار کرنے کے باوجود بھی میری طلب اور خواہش کم نہیں ہورہی بلکہ دیدار کے لیے بے چینی اور بے قراری بڑھتی ہی جارہی ہے۔ یہی بے قراری اور بے چینی مجھے فقر کی اگلی منزل تک رسائی کی خبر دیتی ہے۔ مرشد کا دیدار تو میرے لئے کروڑہا حج کے برابر ہے۔ اللہ کرے یہ حالت مجھے ہمیشہ نصیب رہے۔
لغت:
الفاظ | معنی |
---|---|
ایہہ | یہ |
کھولاں | کھولتا ہوں |
تن | جسم |
تے | اور |
چشماں | چشم کی جمع۔ آنکھیں |
کجاں | بند کرتا ہوں |
ہووے | ہو |
ڈِٹھیاں | دیکھ کر |
تے | تو |
صبر ناں آوے | صبر نہیں آتا |
ویکھ | دیکھ کر۔ دیدار کرکے |
ہور کِتے وَل | اورکس جانب۔ اور کس طرف |
رَجّاں | دِل کا بھرنا۔ سیر ہونا |
ہک | ایک |
لُوں لُوں | ایک ایک بال |
بھجاّں | بھاگوں۔ جائوں |
دے | کے |
مینوں | مجھے |
مُڈ | جڑ |
حجاّں | حج کی جمع |
لکھ لکھ | لاکھ لاکھ |