گجُھے سائے ربّ صاحب والے، کُجھ نہیں خبر اصل دِی ھُو

Rate this post

  گجُھے سائے ربّ صاحب والے، کُجھ نہیں خبر اصل دِی ھُو

Gujjhe saaye Rabb Sahib waale, kujh naheen khabar asal dee Hoo

  گجُھے سائے ربّ صاحب والے، کُجھ نہیں خبر اصل دِی ھُو

گندم دانا اساں بُہتا چُگیا ، ہن  گل پئی  ڈور ازل دِی ھُو

پھاہی دے وِچ میں پئی تڑفاں، بُلبل باغ مثل دِی ھُو

    غیر   دِلے  تھیں  سُٹیے  با ھو ؒ،   تاں  رکھیے ٔ  امید فضل دِی  ھُو

 

مفہوم:

یہ کائنات اور تمام مخلوقات ذاتِ حق کے سوا کچھ نہیں ہے اورذات کثرت میں پوشیدہ ہو چکی ہے۔ تمام لوگ صرف اس ظاہر کو دیکھ رہے ہیں اور ان کو ذات کی خبر تک نہیں۔ یہ سب اس دانۂ گندم کی وجہ سے ہے جس کو کھانے کے بعد نسل ِانسانی صفات، اشکال، بشری جال اور دنیا میں پھنس کر اس طرح بے چین، بے سکون اور مضطرب ہے جس طرح بلبل پنجرے میں قید ہو کر تڑپتی ہے۔ غیر اﷲ کی محبت دل سے نکال کر ذاتِ حقیقی تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے لیکن یہ بھی اﷲ کے فضل و کرم کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

 

لغت:

الفاظ مفہوم
گجُھے پو شیدہ
رَبّ صاحب اللہ تعالیٰ
کُجھ نہیں کچھ نہیں
اساں ہم نے
بُہتا بہت
ہن اب
گل گلے
پئی پڑی
چُگیا کھایا
پھاہی پھندا
تڑفاں تڑپنا
غیر غیر اللہ
سٹیے نکال پھینکنا
رکھیے ٔ امید امید رکھیں
Gujjhe saaye Rabb Sahib waale, kujh naheen khabar asal dee Hoo
Spread the love