Rate this post
جاں جاں ذات نہ تھیوے باھوؒ، تاں کم ذات سدیوے ھوُ
Jaan jaan Zaat na theeve Bahoo, taan kamzaat sadeeve Hoo
ج جاں جاں ذات نہ تھیوے باھوؒ، تاں کم ذات سدیوےھوُ
ذاتی نال صفاتی ناہیں، تاں تاں حق لبھیوے ھوُ
اندر وِی ھوُ باہر وِی ھوُ، باھوؒ کِتھے لبھیوے ھوُ
جیندے اندر حُب دُنیا باھوؒ، اوہ مول فقیر نہ تھیوے ھوُ
مفہوم:
حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب تک تو صفات اور صفات کے نظاروں سے نظریں ہٹا کر ذاتِ حق کی طرف متوجہ نہیں ہو گا اور اپنی ذات کو مٹا کر فنا فی ھُو نہیں ہو جائے گا تیرا مرتبہ کمتر ہی رہے گا۔ اگر تیری منزل صفات نہیں ذات ہے تو ذاتِ حق تعالیٰ تجھے مل جائے گی۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ وصالِ الٰہی کے بعد اب تو میری حالت یہ ہو گئی ہے کہ مجھے اپنے ظاہر و باطن میں ھُو نظر آتا ہے اور میری ذات ھو میں فنا ہو چکی ہے۔ مزید فرماتے ہیں کہ جس دل کے اندر دنیا کی رتی بھر بھی محبت ہو وہ کبھی بھی فقیر نہیں ہو سکتا۔
لغت:
الفاظ | معنی |
---|---|
جاں جاں | جب تک |
سدیوے | کہلائے |
لبھیوے | مل جائے۔ حاصل ہو جائے |
جیندے | جس کے |
حُب | محبت |
مول | ہر گز |
تھیوے | ہو جائے ۔ بن جائے |