جے توں چاہیں وحدت ربّ دِی، مَل مُرشد دِیاں تَلیاں ھُو
Je tun chaahen Wahdat Rabb dee, mal Murshid diyaan taleeaan Hoo
جے توں چاہیں وحدت ربّ دِی، مَل مُرشد دِیاں تَلیاں ھُو
مُرشد لطفوں کرے نظارہ، گُل تھیون سبھ کلیاں ھُو
اِنہاں گُلاں وِچوں ہِک لالہ ہوسی، گُل نازک گُل پھلیاں ھُو
دوہیں جہانیں مُٹھے باھوؒ، جِنہاں سنگ کیتا دو ڈلیاں ھُو
۔مفہوم:
آپ رحمتہ اللہ علیہ تمام سالکین کو تاکید فرما رہے ہیں کہ اگر وحدتِ حق تعالیٰ (وصالِ الٰہی) حاصل کرنا چاہتے ہو تو ظاہر و باطن سے مرشد کی اتباع کرو۔ اگر مرشد کامل نے توجہ فرمائی تو تمام طالب جو کلیوں کی مانند ہوتے ہیں، پُھول بن جائیں گے یعنی اپنے کمال کو پہنچ جائیں گے (اولادِ معنوی ہوں گے) اور اُن میں توحید کی خوشبو ہو گی۔ اِن تمام پھولوں (طالبوں) کا سرتاج ایک خاص پھول (فرزند ِحقیقی) ہوگا جو لالہ کی مانند ہوگا۔ لالہ ایک ایسا پھول دار پودا ہے جو سیدھا اوپر کو ہی جاتا ہے اور دیگر پھولدار پودوں کی طرح زمین کی طرف ہرگز نہیں جھکتا۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے فرمانے کا مقصد یہ ہے کہ طالبانِ مولیٰ میں ایک طالب ایسا ہوتا ہے جو بالکل مرشد ہی کی ذات ہوتا ہے یا مرشد ہی اس کے لباس میں مُلتَبس ہوتا ہے۔ وہ دوسرے تمام طالبوں کے مقابلے میں علم ِتوحید میں خاص اور نمایاں مقام رکھتا ہے اور فرزند ِ حقیقی یعنی مرشد کا روحانی وارث ہوتا ہے۔ حدیث ِ پاک مَنْ سَلَکَ عَلٰی طَرِیْقِیْ فَھُوَ اٰلِیْ (جو چلا میری راہ پر وہی میری آل ہے) میں اسی طرف اشارہ ہے۔ اور آخری مصرعہ میں آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس نے دو مرشدوں یا دو جگہ سے معرفت ِ حق تعالیٰ حاصل کرنا چاہی تو وہ ناکام رہا اور اس نے دونوں جہانوں میں خسارہ اٹھایا-
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
چاہیں | چاہتا ہے |
وحدت | فنا فی اللہ بقا باللہ |
مَل | مالش کر |
دِیاں | کی |
تَلیاں | پائوں کے تلوے |
لطفوں | مہربانی کرکے |
کرے نظارہ | نگاہِ معرفت سے دیکھے |
گُل | پھول |
تھیون | ہوجائیں۔ بن جائیں |
سبھ کلیاں | تمام کلیاں۔ وہ طالبانِ مولیٰ جو مرشد کی بارگاہ میں ہوتے ہیں۔ |
لالہ | ایک پھول مراد ہے۔ یہاں وہ محرم راز مراد ہے جسے امانت ِ الٰہیہ منتقل کی جاتی ہے۔ |
ہوسی | ہوگا |
سنگ | رفاقت۔ ساتھ |
دو ڈلیاں | دو ٹکڑے یعنی ایک سے زیادہ مرشدوں کی طرف متوجہ رہنا |