Rate this post
جس دِینہہ دا میں دَر تینڈے تے، سجدہ صحی وَنج کیتا ھُو
Jis denh da main dar tainde te, sajdaah sahee vanj keetaa Hoo
جس دِینہہ دا میں دَر تینڈے تے، سجدہ صحی وَنج کیتا ھُو
اُس دِینہہ دا سر فِدا اُتھائیں، میں بِیا دربار نہ لیتا ھُو
سر دیون سِّر کھولن ناہیں، ایسا شوق پیالا پیتا ھُو
میں قربان تنہاں توں باھوؒ، جنہاں عشق سلامت کیتا ھُو
لغت:
مفہوم: جس دن سے جامِ عشق پی کر مرشد ِکامل کے در پر اپنا سجدہ درست کیا ہے اس دن سے میری سوچ و بچار اور تفکر میں کسی دوسرے در کا خیال تک نہیں آیا۔ مرشد ِکامل سے جو رازِ محبوب ہم کو ملا ہے وہ صرف عاشقوں کا خاصہ ہے۔ وہ راز صرف میرے اور محبوب کے درمیان ہے، محرمِ راز سر دے دیتے ہیں مگر محبوب کا راز آشکار نہیں کرتے۔ آخر میں آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں قربان جائوں ان کے جنہوں نے عشق کا راز بھی پا لیا اور پھر اس کو سنبھال کر بھی رکھا۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
دِینہہ | دِن |
درتینڈے تے | تیرے در پر |
صحی | صحیح۔ درست |
وَنج | جاکر |
کیتا | کیا |
سر ِفدا اُتھائیں | سر وہیں پر قربان |
بِیا | دوسرا |
لیتا | لیا |
سِرّ | راز۔ بھید |
کھولن ناہیں | بیان نہیں کرتے |
شوق پیالا پیتا | شوق یا عشق کا جام پیا |