کی ہویا جے بُت اوڈھر ہویا، دِل ہرگز دُور نہ تھیوے ھُو

Rate this post

 کی ہویا جے بُت اوڈھر ہویا، دِل ہرگز دُور نہ تھیوے ھُو

Kee hoiaa je bott oudhar hoiaa, dil hargiz dur na theeve Hoo

  کی ہویا جے بُت اوڈھر ہویا، دِل ہرگز دُور نہ تھیوے ھُو

سَے کوہاںتے میر ا  مُرشد  وَسدا، مینوں وِچ حضور دِسیوے  ھُو

جیندےاندرعشق دِی رَتی،اوہ بن شرابوں کھیوے ھُو

نام فقیر تنہاں دا باھوؒ، قبر جنہاں دی جیوے ھُو

 

مفہوم:

اگرچہ میرے مرشد ِکامل کاجسم مجھ سے دور ہے لیکن وہ دِل سے ہر گز دور نہیں ہے۔ میرا مرشد کامل سینکڑوں میل دور رہتا ہے لیکن ہمیں تو وہ عین حضور دکھائی دیتا ہے۔ طالب میں اگر رتی برابر بھی عشق ہو تو وہ بغیر شراب کے مخمور رہتا ہے۔ فقیر تو اصل میں وہ ہوتے ہیں جنہیں جاودانی زندگی حاصل ہوتی ہے اور اُن کی قبر فیوض و برکات کا منبع بن جاتی ہے۔

 

لغت:

الفاظ مفہوم
کی کیا
ہویا ہوا
بُت بشری وجود۔ جسم
اوڈھر پوشیدہ۔ دور
تھیوے ہووے
سَے کوہاں سینکڑوں میل دور
وَسدا رہتا ہے
مینوں مجھے
دِسیوے دکھائی دیتا ہے
جیندے جس کے
اوہ وہ
بن بغیر
کھیوے مست۔ مدہوش
تنہاں دا اُن کا
جنہاں دی جن کی
جیوے زندہ ہو۔ حیات ہو
Kee hoiaa je bott oudhar hoiaa, dil hargiz dur na theeve Hoo
Spread the love