Rate this post
لَہ ٗ ھُو غیری دھندے، ہِک پَل مول نہ رہندے ھُو
Lahoo Hoo ghairee dhande, hik pal mool na raihnde Hoo
لَہ ٗ ھُو غیری دھندے، ہِک پَل مول نہ رہندے ھُو
عشق نے پٹے رُکھ جڑھاں تھیں، اِک دَم ہول نہ سہندے ھُو
جیہڑے پتھر وانگ پہاڑاں آہے، اوہ لُون وانگوں گل وَہندے ھُو
عشق سوکھالا جے ہوندا باھوؒ، سبھ عاشق ہی بن بہندے ھُو
مفہوم:
جب عشق کی تپش سے دیدارِ حق تعالیٰ حاصل ہو جاتا ہے توذکرِ لَہٗ ھُو کی بھی احتیاج نہیں رہتی یعنی طالب ِمولیٰ محو ِدیدار ہو جاتا ہے اور یہاں ذکر فکر ختم ہوجاتا ہے۔ عشق تو ایسی آندھی ہے جس نے دِلوں سے مضبوط ارادوں اور دوسرے عقائد کے تناور درختوں کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا اور اپنا بسیرا کر لیا۔ عشق سے پہاڑوں کے سنگین پتھروں جیسے مرد بھی نمک کی طرح پگھل جاتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر عشق ِحقیقی اتنا ہی آسان ہوتا تو ہر کوئی عاشق بن کر بیٹھ جاتا۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
لَہ ٗ ھُو | ذکرِ لٰہ ٗاور ھُو |
دھندے | کام کاج |
ہِک پَل | ایک لمحہ۔ ایک گھڑی |
مول | ہر گز |
رہندے | رہتے ہیں |
پٹے | اکھاڑے |
رُکھ | درخت |
جڑھاں تھیں | جڑوں سے |
ہول | خوف۔ اندیشہ |
سہندے | برداشت کرتے |
جیہڑے | جو |
وانگ | طرح |
پہاڑاں | پہاڑوں |
آہے | ہیں۔تھے |
اوہ | وہ |
لُون وانگوں | نمک کی طرح |
گَل | نرم ہو کر، گَل کر |
وَہندے | بہتے ہیں |
سوکھالا | آسان |
جے ہوندا | اگر ہوتا |
سبھ | تمام |
بہندے | بیٹھتے ہیں |