میں شہباز کراں پروازاں، وِچ دریائے کرم دے ھُو Main shahbaaz karaan parvaazaan, wich dariaae karam de Hoo

Rate this post

177-  م

میں شہباز کراں پروازاں، وِچ دریائے کرم دے ھوُ
Main shahbaaz karaan parvaazaan, wich dariaae karam de Hoo

میں شہباز کراں پروازاں، وِچ دریائے کرم دے ھوُ

زبان تاں میری کنُ برابر، موڑاں کم قلم دے ھوُ

افلاطون ارسطو وَرگے، میرے اَگے کِس کمؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔؔ  دے ھوُ

حاتم جیہے کئی لکھ کروڑاں، در باھوؒ دے منگدے ھوُ

 

مفہوم:

آپؒ انسانِ کامل کے مرتبہ پر فائز ہیں اور عارفین کے سلطان ہیں۔ اس بیت میں آپ فرماتے ہیں: میں شہبازِ معرفت ہوں اور سمندرِ رحمت ِ باری تعالیٰ میرے اندر موجزن ہے۔ انسانِ کامل کے مرتبہ پر پہنچ کر مجھے زبانِ کُن (زبانِ قدرت) حاصل ہو گئی ہے اور میں لوحِ محفوظ پر رقم شدہ نوشتہ ٔ تقدیر تبدیل کرسکتا ہوں۔ میرے علم کے سامنے ارسطو اور افلاطون کے علم کی کوئی حیثیت نہیں اور حاتم طائی جیسے کروڑوں سخی تو خود میرے در پر بھکاری بن کر کھڑے رہتے ہیں۔ ایک فارسی بیت میں آپؒ اپنے اس مرتبہ کے متعلق فرماتے ہیں:

جائے کہ من رسیدم اِمکاں نہ ہیچ کس را  
شہبازِ لامکانم آنجا کجا مگس را
لوح و قلم و کرسی کونین راہ نہ یابد 
افرشتہ ہم نہ گنجد آنجا نہ جا ہوس را

(کلید التوحید کلاں)

 

لغت:

الفاظ مفہوم
کراں کروں
پروازاں پروازیں
زبان تاں میری میری زبان تو
کُن ہو جائے۔ زبانِ قدرت
موڑاں موڑ دوں
کَم کام
قلم تقدیرِ الٰہی کی قلم
وَرگے جیسے
اَگے آگے
کِس کَم دے کس کام کے
جیہے جیسے
منگدے بھکاری۔ مانگنے والے
Spread the love