Rate this post
مرشد مینوں حج مکے دا، رحمت دا دروازہ ھُو
Murshid mainu hajj Makke da, rehmat da darvaazaa Hoo
مرشد مینوں حج مکے دا، رحمت دا دروازہ ھُو
کراں طواف دوالے قبلے، نِت ہووے حج تازہ ھُو
کُن فیکون جَدوکا ُسنیا، ڈِٹھا مُرشد دا دروازہ ھُو
مُرشد سدا حیاتی والا باھو،ؒ اوہو خضر تے خواجہ ھُو
مفہوم:
اس بیت میں آپؒ نے مرشد کے دیدار کو حج کا درجہ دیا ہے اور اُسے بابِ رحمت ِ الٰہی بتایا ہے۔ آپؒ مرشد سے ملاقات کوطواف کادرجہ دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مرشد کی صحبت میرے لیے مکہ شریف کا حج ہے، وہی رحمت ِ الٰہی کا دروازہ ہے اور میں ہر لمحہ اس کے گرد طواف کرکے حج میں مصروف رہتا ہوں۔ جب سے کُنْ فَیَکُوْن سناہے ہمیں اپنے مرشد کی پہچان نصیب ہوگئی ہے۔ مرشد کامل اکمل تو حیاتِ جاودانی رکھنے والا خضر ہے اور وہی ہمارا رہبر و راہنما ہے۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
کراں | کروں |
دوالے | ارد گرد ۔ چاروں طرف |
نِت | ہمیشہ ۔ ہر وقت |
ہووے | ہو |
جَدوکا | جب سے |
سُنیا | سنا |
ڈِٹھا | دیکھا |
اوہو | وہی |
تے | اور |