جے کر دِین علم وِچ ہوندا، تاں سِر نیزے کیوں چڑھدے ھُو

Rate this post

   جے کر دِین علم وِچ ہوندا، تاں سِر نیزے کیوں چڑھدے ھُو
Murshid mainu hajj Makke da, rehmat da darvaazaa Hoo

  جے کر دِین علم وِچ ہوندا، تاں سِر نیزے کیوں چڑھدے ھُو

اٹھارہ ہزار جو عالم آہا، اگے حسینؓ دے مَردے ھُو

جے کُجھ ملاحظہ سرورؐ دا کر دے، تاں تمبو خیمے کیوں سڑدے ھُو

جے کر مندے بیعت رسولیؐ، پانی کیوں بند کردے ھُو

پر صادق دین تنہاں دا باھوؒ، جو سر قربانی کردے ھُو

مفہوم:

اس بیت میں حضرت سخی سلطان باھُوؒ نے اٹھارہ ہزار عالموں کا ذکر کیا ہے جن سے ان کا اشارہ ان ظاہری علما کی طرف بھی ہو سکتا ہے جو سانحہ کربلا کے وقت یزید کی فوج میں موجود تھے، جنہوں نے صرف دنیاوی جاہ و جلال اور مال و متاع کے لئے اہل ِبیتؓ کے ساتھ جنگ کی۔ اس کے علاوہ آپ m کا اشارہ اُن اٹھارہ ہزارعالموں (جہان) اور ان کی مخلوق کی طرف بھی ہوسکتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے تخلیق فرمائے۔ 

آپm سانحہ کربلا کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اگر دین ظاہری علوم (علم ِشریعت،علم ِفقہ اورعلم ِحدیث) میں ہی پنہاں ہوتا تو حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کے مقدس سروں کو نیزوں پر نہ چڑھایا جاتا بلکہ تمام کے تمام اٹھارہ ہزار عالم حضرت امام حسینh کے سامنے جان قربان کر دیتے۔ اگر یزید کے فوجی جو نام نہاد مسلمان تھے اپنے دِلوں میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ذرا سا بھی ادب و احترام رکھتے تو حضرت امام حسینؓ کے اہل ِبیتؓ کے خیمے کیوں جلتے؟ اگر یہ لوگ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت کا ذرا سا بھی پاس کرتے تو ان پاکیزہ لوگوں پر پانی کبھی بند نہ کرتے۔ مگر سچا دین تو عاشقوں کا ہوتا ہے جو سر قربان کر دیتے ہیں مگر اپنے عشق پر حرف نہیں آنے دیتے۔ 

 

لغت:

الفاظ مفہوم
جے اگر
وِچ میں
ہوندا ہوتا
مَردے مرتے
ملاحظہ ادب۔ احترام
تمبو خیمہ
مندے مانتے۔ تسلیم کرتے
سرورؐ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم
صادق سچا
تنہاں دا اُن کا
Spread the love