Rate this post
185- ن
ناں کوئی طالب ناں کوئی مرشد، سب دِلاسے مٹھےّ ھوُ
Naa koee taalab naa koee Murshid, sab dilaase mutthe Hoo
ناں کوئی طالب ناں کوئی مرشد، سب دِلاسے مٹھّے ھوُ
راہ فقر دا پرے پریرے، سب حرص دُنیا دے کٹھّے ھوُ
شوق الٰہی غالب ہویاں، جِند مرنے تے اُوٹھّے ھوُ
باھوؒ جیں تَن بھڑکے بھاہ برہوندی، اوہ مرن ترہائے بھکّھے ھوُ
مفہوم:
اس زمانہ میں نہ تو کوئی صادق طالب ِمولیٰ ہے اور نہ ہی کوئی کامل مرشد، سب جھوٹی تسلی اور دلاسے ہیں۔ فقر کا راستہ بہت دور ہے اور یہ خام طالب اور ناقص مرشد دنیا کی حرص اور ہوس میں مبتلا ہیں۔ جن کو ذاتِ حق تعالیٰ سے عشق ہو جاتا ہے وہ راہِ عشق میں جان دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ جس دل کے اندر عشق کی آگ بھڑک اٹھتی ہے وہ دیدارِ الٰہی کے شوق میں بھوکا پیاسا مرنے کو ترجیح دیتا ہے۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
ناں | نہیں |
نہ | نہیں |
دِلاسے | تسلّی |
مُٹھّے | جھوٹے، نقصان دہ |
پرے پریرے | دور اور دور |
حرص | لالچ |
کُٹّھے | ذبح ہوئے |
ہویاں | ہویا |
جند | جان۔ زندگی |
اُوٹھّے | تیار ہو۔ آمادہ ہو |
جیں | جس کے |
تن | جسم |
بھاہ | آگ کی لپیٹ۔ تپش |
برہوندی | عشق کی |
مرن | مر جائیں |
ترہائے | پیاسے |
بُھکّھے | بھوکے |