Rate this post
187- ن
ناں میں سیر ناں پا چھٹاکی، ناں پوری سرسائی ھوُ
Naa main ser naa paa chhataakee, naa pooree sarsaaee Hoo
ناں میں سیر ناں پا چھٹاکی، ناں پوری سرسائی ھوُ
ناں میں تولہ ناں میں ماشہ، ہن گَل رتیاں تے آئی ھوُ
رَتی ہونواں وَنج رَتیاں تُلاں، اوہ وِی پوری ناہی ھوُ
تول وزن وَنج پورا ہوسی باھوؒ، جداں ہوسی فضل الٰہی ھوُ
مفہوم:
اس بیت میں آپ رحمتہ اﷲ علیہ نہایت عاجزی اور انکساری سے فرماتے ہیں کہ میری ہستی تو کچھ بھی نہیں ہے، جو بھی ہے اﷲ پاک کا فضل و کرم ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ اس بات کو نہایت خوبصورت مثالوں سے واضح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
نہ تو میں سیر ہوں، نہ پائو، نہ چھٹانک اور نہ ہی سرساہی، تولہ یا ماشہ کے برابر ہوں بلکہ اب تو بات ایک رتی تک پہنچ چکی ہے۔ اگر میں رَتی ہوتا تو رَتیوں میں تولا جاتا، اب لگتا ہے رَتی کے برابر بھی نہیں رہا۔ لیکن جب ﷲ تعالیٰ کا فضل شامل ِحال ہو جائے تو وزن مقررہ معیار تک پہنچ جاتا ہے اور منزل مل جاتی ہے۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
ناں | نہ |
پا | پائو |
چھٹاکی | چھٹانک |
سرسائی | ایک چھٹانک کا چوتھا حصہ |
ماشہ | تولے کا بارہواں حصہ |
ہن | اب |
گَل | بات ۔ معاملہ |
رَتی | آٹھ چاول کے برابر وزن |
رَتی ہونواں | رتی ہو جائوں |
ونج رتیاں تُلاں | رتیوں کے ساتھ تولا جائوں |
اوہ | وہ |
وِی | بھی |
پوری ناہی | پوری نہیں |
ونج پورا ہوسی | تب مکمل ہوگا |
جداں ہوسی | جب ہوگا |