نت اساڈے کَھلّے کھاندی، اِیہا دُنیا زِشتی ھُو Nit asaade khalle khaandee, ehaa dunya zishtee Hoo

Rate this post

186-  ن

نت اساڈے کَھلّے کھاندی، اِیہا دُنیا زِشتی ھوُ
Nit asaade khalle khaandee, ehaa dunya zishtee Hoo

 نت اساڈے کَھلّے کھاندی، اِیہا دُنیا زِشتی ھوُ

دُنیا کارن بہہ بہہ رووَن، شیخ مشائخ چشتی ھوُ

جیندے اندر حُب دنیا دِی، بڈی اُنہاں دِی کشتی ھوُ

ترک دُنیا تھیں قادری کیتی باھوؒ، خاصا راہ بہشتی ھوُ

مفہوم:

 دنیا ہماری نظروں میں ذلیل و خوار ہے اور ہمارے جوتے کی نوک پر رہتی ہے۔ حالانکہ یہ اتنی ظالم اور پرُفریب ہے کہ بڑے بڑے چشتی مشائخ اس کی فریب کاری کا شکار ہو کر اس کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ جس دِل کے اندر دنیا اور اس کی لذات کی ذرا سی بھی محبت ہو وہ رحمت اور فضلِ الٰہی سے محروم رہتا ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دنیا کو حقیقی معنوں میں ترک کرنے میں کامیابی صرف قادری سلسلہ میں حاصل ہوتی ہے اور یہی طریقہ حق تعالیٰ کی طرف لے جانے والا ہے۔ 

لغت:

الفاظ مفہوم
نت ہمیشہ
اساڈے ہمارے
کَھلّے جوتی۔ جوتے
کھاندی کھاتی ہے
اِیہا یہی
زِشتی زشت، بھیانک، مکروہ، برائیوں کا مجسمہ، بُری، بد قماش
کارن واسطے، خاطر
رووَن روتے ہیں
بہہ بہہ بیٹھ بیٹھ
جیندے اندر جس میں
حُب محبت
دنیا دی دنیا کی
بُڈّی ڈوبی۔ ڈوب گئی
انہاں دِی اُن کی
دنیا تھیں دنیا سے
خاصا خاص
Spread the love