پاٹا دامن ہویا پرانا، کچرک سیوے درزی ھو
ِ
Paataa daaman hoiaa puraanaa, kicharak seeve darzee Hoo
پاٹا دامن ہویا پرانا، کچرک سیوے درزی ھُو
دِل دا محرم کوئی نہ مِلیا، جو ِملیا سو غرضی ھُو
باجھ مُربیّ کِسے نہ لدّھی، گجھی رمز اندر دِی ھُو
اوسے راہ وَل جائیے باھوؒ، جس تھیں خلقت ڈردی ھُو
مفہوم: آپؒ فرما رہے ہیں کہ طالب ِصادق کو تلاش کرتے کرتے میرا دامن تار تار ہو چکا ہے۔ اب تک تو دِل کا محرم (صادق طالب ِ مولیٰ جس کو مُرشد امانت ِ الٰہیہ منتقل کرکے مسند ِتلقین و ارشاد پر فائز کرتا ہے) نہیں ملا۔ اﷲ تعالیٰ کی طلب دِل میں لے کر کوئی بھی میرے پاس نہیں آیا کہ میں اُسے اﷲ سے ملا دوں۔ جو بھی آیا وہ اپنے ذاتی اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے آیا۔ بغیر مرشد کامل اکمل کے کوئی بھی دِل کے اندر پوشیدہ رازِ حق تعالیٰ کو نہیں پا سکتا۔ دیدارِ ذات کے راستہ پر چلنا چاہیے لیکن لوگ اس راہ پر چلنے سے ڈرتے ہیں اور بعض تو خوف کی وجہ سے اس راہ کا ہی انکار کر دیتے ہیں۔
بعض کتب میں اس بیت کا دوسرا مصرعہ اس طرح سے ہے: حال دا محرم کوئی نہ ملیا جو ملیا سو غرضی ھُو یہاں’’ دِل دا محرم‘‘ درست ہے کیونکہ’’ دِل دا محرم ‘‘وہ طالب ہوتا ہے جو مرشد کا فرزند ِ حقیقی ہوتا ہے جس کو مرشد اپنا روحانی ورثہ منتقل کرکے سلسلہ کا سربراہ منتخب کرتا ہے۔ بیت 77میں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ’’جیہڑے محرم ناہیں دِل دے ھُو‘‘ اور بیت 78میں ’’جو دِل دا محرم ہووے‘‘ استعمال فرمایا ہے اس لیے اصل’’ دِل دا محرم ‘‘ہے نہ کہ حال دا محرم۔ ڈاکٹر سلطان الطاف علی نے یہ بیت سلطان الاولیاء حضرت سخی سلطان محمد عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ سے سماعت فرمایا اور انہوں نے ’’حال دا محرم‘‘ تحریر فرمایا ہے لیکن اس فقیر نے تصحیح کے لیے اپنے مرشد سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ سے اس بیت کی درستگی کے لیے فرمایا انہوں نے بھی یہ بیت اپنے والد اور مرشدسلطان الاولیا حضرت سخی سلطان محمد عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ سے ہی سماعت فرمایا تھا تو انہوں نے’’دِل دا محرم‘‘ درست قرار دیا۔
لغت:
الفاظ | مفہوم |
---|---|
پاٹادامن | پھٹا ہوا۔ تار تاردامن |
لدّھی | پائی، حاصل کی |
ہویا | ہوا |
گجھی | پوشیدہ |
کچرک | کب تک |
رمز | راز |
سیوے | رفو کرنا۔ سلائی کرنا |
اندر | باطن |
دل دامحرم | وہ طالب ِ صادق جس کو مرشد امانت ِ الٰہیہ (روحانی ورثہ) منتقل کرکے سلسلہ کا سربراہ بناتا ہے |
اوسے راہ وَل | اسی راستے کی طرف |
غرضی | مطلب پرست، غرض مند |
جائیے | جانا چاہیے |
باجھ | بغیر |
جس تھیں | جس سے |
مُربیّ | مراد مرشد ِ کامل |
خلقت | لوگ |
کسِے | کسی |
ڈردی | ڈرتی ہو |