راہ فقر دا پرے پریرے، اوڑک کوئی نہ دِسّے ھُو — Raah Faqr da pare parere, orrak koee na disse Hoo

Rate this post
راہ فقر دا پرے پریرے، اوڑک کوئی نہ دِسّے ھُو
ناں اُوتھے پڑھن پڑھاون کوئی، ناں اُوتھے مَسلے قصے ھُو
ایہہ دُنیا ہے بُت پرستی، مت کوئی اِس تے وِسّے ھُو
موت فقیری جیں سِر آوے بَاھُو، معلم تھیوے تِسّے ھُو

مفہوم:

راہِ فقر بہت دور ہے اور اس کی کوئی انتہا نظر نہیں آتی ۔ عالمِ احدیت میں جہاں فقر کی تکمیل ہوتی ہے نہ تو وہاں علم اور تعلیم ہے اور نہ ہی شرعی مسائل اور قصے کہانیاں ہیں۔ یہ دنیا تو بت پرستی کی دنیا ہے اس پر تو کوئی بھی بھروسا نہ کرے۔ فقیری مُؤتُوا قَبْلَ أَن تَمُوتُوا کے بعد حاصل ہوتی ہے۔

فقیری نہ تو عالمانہ گفتگو میں ہے نہ مسئلہ مسائل اور قصہ خوانی میں ہے بلکہ یہ تو اللہ کے ساتھ عشق اور غرق فی التوحید ہونے میں ہے اور جس کو یہ حاصل ہوتی ہے اس کو اس کے حال اور قدر کے بارے میں معلوم ہوتا ہے

الفاظ مفہوم
پرے پریرے دور بہت دور
اوڑک انتہا
دِسّے دکھائی دے
ناں نہ
اُوتھے وہاں
مَسلے شرعی مسائل
ایہہ یہ
وِسّے بھروسہ کرے
جیں جس کے
معلم تھیوے معلوم ہے۔ احساس ہوتا ہے
تِسے اسی کو
Spread the love