Rate this post
راتیں نین رَت ہنجوں رووَن تے ڈِیہاں غمزہ غم دا ھُو
پڑھ توحید وڑیا تن اندر، سُکھ آرام ناں سمدا ھُو
سَر سُولی تے چا ٹنگیونے، اِیہو راز پَرم دا ھُو
سِدّھا ہو کوہیویے بَاھُو، قطرہ رہے ناں غم دا ھُو
مفہوم:
عشق اسم اللہ ذات کی صورت میں عاشقوں کے دل میں ڈیرہ جما چکا ہے۔ محبوب کا یہ راز رات کو خون کے آنسو رلاتا ہے اور دن کو غم سے گھائل رکھتا ہے۔ اسم اللہ ذات سے توحید کا یہ راز جب سے باطن میں کھلا ہے ایک پل بھی آرام اور سکون نہیں ہے۔ توحید کے اسی راز کو ظاہر کرنے پر منصور حلاج کو سولی پر چڑھا دیا گیا۔ اسے ظاہر کرنا عشق کے اصول کے خلاف ہے لہذا اسے ظاہر نہیں کرنا چاہیے خواہ سولی پر لٹکا دیا جائے۔ سول عشق تو یہی ہے کہ راز عشق کو سینے میں چھپا کر ہر لحہ ذبح ہوں یا سولی پر لٹکتے رہیں اور یہی تسلیم و رضا ہے۔ جب رضا حاصل ہوتی ہے تو غم اور اندیشے ختم ہو جاتے ہیں۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
راتیں | رات کو |
نین | آنکھیں |
رت ہنجوں | خون کے آنسو |
ڈیہاں | دن |
غمزه | ادانخره، ناز |
وڑیا | داخل ہوا |
سمدا | سونا۔ نیند |
چا | جا |
ٹنگیونے | انہوں نے لڑکا دیا |
ایہو | یہی |
پرم | عشق محبت |
کوہیوے | ذبح ہو جائے |
قطره | ذرہ بھر |