Rate this post
راتیں رَتی نیندر نہ آوے، دِہاں رہے حیرانی ھُو
عارف دِی گل عارف جانے کیا جانے نفسانی ھُو
کر عبادت پچھوتاسیں، تیری زایا گئی جوانی ھُو
حق حضور اُنہاں نوں حاصل بَاھُو، جنہاں مِلیا شاہ جیلانی ھُو
مفہوم:
عشقِ محبوب میں رات کو نیند نہیں آتی اور دن بھی اسی طرح حیرانی اور پریشانی میں گزر جاتا ہے۔ عارف کی بات کو عارف ہی سمجھ سکتا ہے، نفس پرست لوگوں کی سمجھ میں عارف کی بات نہیں آسکتی۔ معرفتِ اِلہٰی کے حصول کی کوشش کر ورنہ دورِ جوانی گزر جانے کے بعد اس کے ضائع جانے پر تجھے پشیمانی ہوگی ۔ حضور حق تعالی ( دیدارِ الہٰی ) تو ان کو حاصل ہوتا ہے جن کے مرشد سیّد ناغوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللّٰه عنہ ہوتے ہیں۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
رتی نیندر | معمولی سی نیند |
دِہاں | دن |
نفسانی | دنیادار اور ظاہری علوم کے ماہر لوگ |
پچھوتاسیں | پچھتاوا، پشیمانی |
زایا | ضائع |
انہاں نوں | اُن کو |
جنہاں | جن کو |