روزے نفل نمازاں تقویٰ، سبھو کم حیرانی ھُو — Roze nafal namaazaan taqwa, sabbho kam hairaanee Hoo

Rate this post
روزے نفل نمازاں تقویٰ، سبھو کم حیرانی ھُو
انہیں گلیں ربّ حاصل نا ہیں، خود خوانی خود دانی ھُو
ہمیش قدیم جلیندا ملیؤ سو یار یار نہ جانی ھُو
ورد وظیفے تھیں چھٹ رہی باتھو، جد ہو رہسی فانی ھُو

مفہوم:

اے طالب ! روزے رکھنا، نوافل پڑھنا اور پر ہیز گار بنے رہنا نیکی اور عبادات تو ہیں مگر اس سے ذات حق تعالی تک رسائی نصیب نہیں ہوتی بلکہ اس سے نفس میں خود نمائی ، خود پرستی ، خودستائشی اور انانیت پیدا ہوتی ہے۔ ذات حق تعالی تو ازل سے تیرے اندر پوشیدہ ہے، کیا تجھے اس کا عرفان نہیں ہے ! جب طالب ذات حق تعالیٰ میں فنا ہو جاتا ہے تو تمام ورد وظیفوں سے چھٹکارا پا جاتا ہے۔

الفاظ مفہوم
سبھو تمام ، سارے
کَم کام
گَلیں باتیں
خود خوانی خود دانی خود پڑھنے اور خود سمجھنے والا ۔ خود کو درست اور دوسروں کو غلط جانتا۔ خود نمائی اور خودستائشی
ہمیش ہمیشہ
جانی ذات حق تعالی
جلیندا رہ رہا ہے۔ نبھا رہا ہے
چھٹ چھوٹ جائیں گے
Spread the love