Saabat sidq te qadam agere, taaeen Rabb labheeve Hoo
ثابت صِدق تے قدم اگیرے، تائیں ربّ لَبھِیوے ھُو لُوں لُوں دے وِچ ذکر دا، ہر دم پیا پڑھیوے ھُو ظاہر باطن عین عیانی، ھُو ھُو پیا سنیوے ھُو نام فقیر تنہاں دا باھوؒ، قبر جنہاندی جیوے ھُو
مفہوم:
وصالِ الٰہی تو تب ہی ممکن ہے جب طالب ِمولیٰ اخلاص اور استقامت کے ساتھ راہِ فقر پر اپنا سفر جاری رکھے۔ اس کے لوں لوں سے ذکر ِاسم jذات جاری ہو جائے اور ظاہر و باطن میں وہ مشاہدئہ حق تعالیٰ میں غرق رہے۔ فقیر تو وہی ہوتے ہیں کہ جن کی قبر ِانور سے بھی فیض کے چشمے جاری ہوں۔