Rate this post
سو ہزار تنہاں توں صدقے، جیہڑے منہ نہ بولن پِھکّا ھُو
لکھ ہزار تنہاں توں صدقے، جیڑے گل کریندے ہِکّا ھُو
لَکھ کروڑ تنہاں توں صدقے، جیہڑے نفس رکھیندے جھکا ھُو
نیل پدم تنہاں توں صدقے باھُو، جیہڑے ہوون سونا سڈاون سِکّا ھُو
مفہوم:
آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں ہزار بار ان طالبوں کے صدقے جاؤں جو راہ فقر میں پیش آنے والی مشکلات و مصائب پر صبر اور شکر کے ساتھ ثابت قدم رہتے ہیں اور کوئی گلہ نہیں کرتے۔ میں لاکھوں بار ان کے قربان جاؤں جو وعدے کے پکے ہیں اور جو بات ایک بار کہہ دیتے ہیں اس پر ثابت قدم رہتے ہیں۔ کروڑوں بار ان لوگوں پر داری اور صدقے جاؤں جو اپنے نفس کو قابو میں رکھتے ہیں اور اربوں بار ان کے قربان جاؤں جو ہر وقت دیدار حق تعالیٰ میں غرق رہتے ہیں۔ وہ اپنے مرتبہ قرب الہی کی بدولت سونے کی طرح ہوتے ہیں لیکن عاجزی و انکساری کی وجہ سے عوام میں سکہ یعنی معمولی آدمی کی طرح رہتے ہیں اور اپنی بڑائی ظاہر نہیں کرتے۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
تنہاں توں | اُن پر |
صدقے | قربان |
جیہڑے | جو |
منہ نہ بولن | بات نہیں کرتے |
پِھکّا | بد اخلاق ، بری بات |
گَل کریندے | بات کرتے |
ہِکّا | زبان اور قول کے پکے |
جِھکّا | کنٹرول ، قابو |
نیل | ایک سوارب |
پرم | ایک سونیل |
ہوون | ہوں |
سڈاون | کہلوائیں |
سِکّا | جست ، معمولی دھات |