شور شہر تے رحمت وَسّے، جِتھے باھو جالے ھُو — Shor shaihar te rehmat vasse, jitthe Bahoo jaale Hoo

Rate this post
شور شہر تے رحمت وَسّے، جِتھے باھو جالے ھُو
باغباناں دے بوٹے وانگوں، طالب نِت سنبھالے ھُو
نال نظارے رحمت والے، کھڑا حضوروں پالے ھُو
نام فقیر تنہاندا باھُو جیہڑا گھر وِچ یار وِکھالے ھُو

مفہوم:

اس بیت میں حضرت سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شور کوٹ شہر پر اللہ کی رحمت برستی رہے جہاں پر مرشد کامل اکمل باھور ہتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے طالبوں کی نگہبانی اور تربیت بالکل اسی طرح کرتا ہے جس طرح ایک باغبان پودوں کی نگہبانی کرتا ہے۔ مرشد کامل باھو اپنی نگاہ کرم سے طالبان مولیٰ کو مجلس محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر کرتا ہے۔ فقیر تو اس کو کہتے ہیں جو طالب مولی کو باطن میں اللہ کا دیدار کرادے۔

الفاظ مفہوم
شور شہر شور کوٹ شہر
وَسّے برسے
جتھے جہاں
جالے رہتا ہے
بوٹے درخت ۔ پودے
وانگوں کی طرح
نِت ہمیشہ
سنبھالے نگہبانی کرے ، حفاظت کرے
نال ساتھ
پالے پرورش کرنا ، پالنا
یار محبوبِ حقیقی ، اللہ تعالی
وکھالے دکھائے
Spread the love