صُورت نفس امّاره دِی، کوئی کتا گلّر کالا ھُو — Soorat nafs ammarah dee, koee kuttaa gullar kaalaa Hoo

Rate this post
صُورت نفس امّاره دِی، کوئی کتا گلّر کالا ھُو
کُوکے نُوکے لہو پِیوے، منگے چَرب نوالا ھُو
کھبّے پاسوں اندر بیٹھا، دِل دے نال سنبھالا ھُو
ایہہ بدبخت ہے وَڈّا ظالم باھُو ، الله کرسی ٹالا ھُو

مفہوم:

نفس امارہ کی صورت اور حالت اس سیاہ رنگ کے کہتے کے بچے کی طرح ہے جو ہر وقت بھوک کے مارے ٹوں ٹوں کرتا رہتا ہے اور کھانے پینے کو لذیذ غذا مانگتا رہتا ہے۔ یہ دل کے بائیں جانب مورچہ لگا کر بیٹھا ہوا ہے اور جب موقع ملتا ہے (یعنی دل ذکر اللہ سے غافل ہوتا ہے ) حملہ شروع کر دیتا ہے۔ یہ نفس ایسا بد بخت اور ظالم ہے کہ اللہ پاک ہی اس کے شر سے بچا سکتا ہے۔

الفاظ مفہوم
دی کی
گلّر کتے کا بچہ ، پلّا
کُو کے بھونکتے رہنا۔ چیختے رہنا
نُو کے چیخنا چلانا
لہو پیوے خون پیتا ہے
منگے مانگتا ہے
چَرب چربی والا ۔ مراد علی کھانا
نوالا روٹی کا ٹکڑا ۔ نوالہ
ایہہ یہ
کھبّے بائیں
پاسوں جانب طرف
وڈّا بڑا
کرسی ٹالا بچائے گا۔ محفوظ رکھے گا
Spread the love