سن فریاد پیراں دیا پیرا، میری عرض سنیں کن دَھر کے ھُو — Sunn fariaad piraan diaa piraa, meree arz suneen kan dhar ke Hoo

Rate this post
سن فریاد پیراں دیا پیرا، میری عرض سنیں کن دَھر کے ھُو
بیڑا اڑیا میرا وِچ کپراندے، جتھے مچھ نہ بہندے ڈر کے ھُو
شاہ جیلانی محبوب سبحانی، میری خبر لیو جھٹ کر کے ھُو
پیر جنہاندا میراں باھُو ، اوہی گدھی لگدے تر کے ھُو

مفہوم:

یا پیران پیر سیدنا غوث الاعظم ! میری عرض اور التجاذ را غور سے سینے۔ میں راہ فقر میں اس منزل تک پہنچ گیا ہوں جہاں پہنچنے سے بڑے بڑے عاشق ڈرتے اور خوف زدہ رہتے ہیں لیکن میں اس منزل پر گہرے بھنور میں پھنس گیا ہوں اور اگلی منزل کا راستہ نہیں مل رہا۔ یا شاہ جیلانی ! میری خبر گیری کیجئے اور مجھے اس آزمائش سے نکالیے کیونکہ اس جگہ پر آپ کے علاوہ کوئی اور میری مدد نہیں کر سکتا۔ اے باھو! غمگین اور افسردہ نہ ہو۔ جن کے پیرسید ناغوث الاعظم شاہ میراں ہوں وہی تمام مشکلات کو طے  کرتے ہوئے فقر کی آخری منزل إِذَا تَمَّ الْفَقْرُ فھو  اللہ ( جہاں فقر کی تکمیل ہوتی ہے وہی اللہ ہے ) پر پہنچ ہی جاتے ہیں۔

الفاظ مفہوم
پیراں دیا پیرا سیدنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہ
سنیں سننا
کن دَھر کے متوجہ ہو کر ، غور سے
بیڑا کشتی
اڑ یا پھنس گیا ہے۔ اٹکا ہوا ہے
وِچ میں
کپراندے بھنوروں میں ۔ گھمن گھیر میں
جِتھے جہاں
مچھ مگر مچھ
نہ بہندے نہیں بیٹھتے
ليو لینا
جھٹ کر کے جلدی سے
میراں سیدنا غوث الاعظم
اوہی وہی
کدهی منزل، دریا کا کنارہ
Spread the love