Talib e Moula

طالبان مولی کے روحانی ارتقا کو آسان بنانا

2/5 - (6 votes)

حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

مرشد وہ ہے جو طالب ِ اللہ کو ایک ہی قدم پر اور ایک ہی دم میں باطن کے جملہ مقامات طے کرا کے لاھوت لامکان میں پہنچا دے۔ (امیر الکونین)

رسالہ روحی شریف میں سلطان الفقر کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

ان کی نظر نورِ وحدت اور کیمیائے عزت ہے۔ جس طالب پر ان کی نگاہ پڑ جاتی ہے وہ مشاہدئہ ذاتِ حق تعالیٰ ایسے کرنے لگتا ہے گویا اس کا سارا وجود مطلق نور بن گیا ہو۔ انہیں طالبوں کو ظاہری ورد وظائف اور چلہ کشی کی مشقت میں ڈالنے کی حاجت نہیں ہے۔

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس اپنے مریدین کو کسی ورد وظیفے کی مشقت میں ڈالے بغیر محض اپنی نگاہِ کامل اور ذکر و تصور اسم ِj ذات کے ذریعے فنا فی الشیخ، فنا فی اسم ِj اور فنا فی اللہ کی تمام منازل طے کرواتے ہیں۔ طالب کے لیے صرف صادق ہونا لازم ہے۔ منافق، ریاکار اور جاسوس طالب پر تو اللہ بھی مہربانی نہیں کرتا، مرشد کیونکر کرے۔ اگر طالب صادق ہے تو خواہ وہ پڑھا لکھا ہے یا اَن پڑھ، مرد ہے یا عورت، بوڑھا ہے یا جوان یا کسی بھی مسلک اور فرقہ سے تعلق رکھتا ہے، آپ مدظلہ الاقدس اسے روحانی ارتقا کی تمام منازل طےکروا کر لاھوت لامکان تک پہنچا دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ جلال کی منازل سے بھی اپنے جمال کے حصار میں لے کر بآسانی گزار دیتے ہیں بشرطیکہ طالب مرشد پر یقین کرے اور خود کو مکمل طور پر ان کے حوالے کر دے اور ہر حال میں استقامت اختیار کرے۔

مزید برآں آپ مدظلہ الاقدس نے حیران کن طور پر صادق طالبانِ مولیٰ کو ایسے باطنی کمالات اور ہنر عطا کیے جن سے وہ بالکل ناواقف تھے جیسا کہ سلطان محمد احسن علی سروری قادری عربی اور فارسی سے تقریباً نابلد تھے لیکن آپ مدظلہ الاقدس کی مہربانی سے انہوں نے شیخ عبدالقادر جیلانیؓ کی عربی کتاب ’’سرّالاسرار‘‘ اور ’’الرسالۃ الغوثیہ‘‘ کا بہترین اُردو ترجمہ کیا اور حضرت سلطان باھُوؒ کی فارسی کتب کا بھی اُردو ترجمہ کر رہے ہیں۔ مسز عنبرین مغیث سروری قادری بھی بغیر کسی تجربہ و مہارت کے محض آپ مدظلہ الاقدس کی مہربانی سے حضرت سلطان باھُوؒ کی کتب کے انگریزی تراجم کر رہی ہیں اور حضرت امام حسینؓ کی انتہائی پیچیدہ عربی کتاب ’’مرآۃ العارفین‘‘ کا ترجمہ و شرح کر چکی ہیں جس کو آج تک کوئی ٹھیک سے نہ سمجھ پایا تھا نہ بیان کر سکا تھا۔ اسی طرح آپ مدظلہ الاقدس نے باطنی مہربانی سے مسز عنبرین مغیث سروری قادری سے رسالہ روحی شریف کا انگریزی ترجمہ اور شرح بھی کروا لی جس کی مکمل شرح کرنے کی ہمت تصوف کی دنیا میں آج تک کسی کو نہ ہوئی تھی۔ آپ مدظلہ الاقدس کا کمال یہ ہے کہ پہلے آپ طالب کو اس روحانی مقام تک پہنچاتے ہیں جہاں وہ ولی کی بات کو سمجھ سکے اور پھر بیان کرے ورنہ اولیا کی بات کی گہرائی کو سمجھنا عام انسان کے لیے ممکن نہیں۔

آپ مدظلہ الاقدس نے اپنے کئی طالبوں کو حقیقی شاعری کی ایسی صلاحیت عطا کی جو ان میں پہلے سے ہرگز موجود نہ تھی۔ ان کا کلام کتاب کے آخر میں موجود ہے۔ 

Spread the love