ذاتی نال ناں ذاتی رلیا، سو کَم ذات سڈیوے ھُو — Zaatee naal naa zaatee raliaa, so kamzaat sadeeve Hoo

Rate this post
ذاتی نال ناں ذاتی رلیا، سو کَم ذات سڈیوے ھُو
نفس کُتّے نوں بنھ کراہاں، فہما فہم کچیوے ھُو
ذات صفاتوں مہناں آوے، جداں ذاتی شوق نپیوے ھُو
نام فقیر تنہاں دا باھُو ، قبر جنہاں دِی جیوے ھُو

مفہوم:

اپنی ذات کو مٹا کر ذاتِ حقیقی میں فنا ہونے کے علاوہ سب مراتب کمتر ہیں ۔ اس مقام تک رسائی کے لئے طالب مولی کو چاہیے کہ اسم اللہ ذات کے تصور اور ذکر سے سگِ نفس کو قید کر لے۔ جس طالب کو ذات کا عشق اور شوق نصیب ہو جائے وہ صفات کی طرف دھیان نہیں کرتا ۔ اصل فقیر تو وہ ہوتا ہے جس کے ظاہری وصال کے بعد اس کی قبر حیات حاصل کر لیتی ہے اور لوگ اس قبرِ انور سے فیض حاصل کرتے ہیں۔

الفاظ مفہوم
ذاتی نال ناں ذاتی رَلیا ذات کے اندر ذات کو فنا کیا یعنی فنافی اللہ نہ ہوا
کَم ذات کمینہ ادنیٰ
نوں کو
بنّھ باندھ کر
کر اہاں کرکے
فہما فہم غور فکر، سمجھ، شعور، ادراک
کچیوے کیا جائے ، کرے
مہناں طعنہ ، گلہ
جداں جب
نپیوے پکڑا جائے
تنہاں دا اُن کا
جہاں دِی جن کی
جیوے حیات ہو
Spread the love