Rate this post
ذکر کنوں کر فکر ہمیشاں، ایہہ لفظ تِکھّا تلواروں ھُو
کڈھن آہیں تے جان جلاون، فکر کَرن اسراروں ھُو
ذاکر سوئی جیہڑے فکر کماون، ہک پلک ناں فارِغ یاروں ھُو
فکر دا پھٹیا کوئی نہ جیوے، پٹے مُڈھ چا پاڑوں ھُو
حق را کلمہ آکھیں باھُو، رب رکھے فکر دِی ماروں ھُو
مفہوم:
اےطالب تُو ذکرِ ( اسم اللہ ذات ) اور تفکر کیا کر۔ جب ذکر اور نظر آپس میں مل جاتے ہیں تو ان کی تاثیر تلوار سے بھی تیز ہوتی ہے۔ تفکر سے ہی اللہ تعالی کے اسرار اور بھید سے آشنائی ہوتی ہے۔ اہلِ تفکر جب اسرارِ الہٰیہ سے واقف ہوتے ہیں تو ان کے دِل سے پُر درد داور پُر سوز آہیں نکلتی ہیں جو وساوس، خناس اور خواہشاتِ دنیا کو جلا کر راکھ کر دیتی ہیں۔ اصل ذاکر تو وہ ہیں جو اسم اللہ ذات کے ذکر کے ساتھ ساتھ تفکر میں محو رہتے ہیں اور ایک لمحہ بھی فارغ نہیں ہوتے۔ تفکر سے وہ اسرار اور بھید القا ہوتے ہیں جو کسی اور ذریعہ سے ہو ہی نہیں سکتے ۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہمیشہ کلمہ حق کہتے رہنا چاہیے اور گمراہ کرنے والے تفکر سے اللہ تعالی کی ذات ہمیشہ محفوظ رکھے۔
الفاظ | مفہوم |
---|---|
کنوں | سے |
ہمیشاں | ہمیشہ |
ایہہ | یہ |
تِکھا | تیز |
کڈھن آہیں | آہیں نکالتے ہیں |
جان جلاون | جان جلاتے ہیں |
کَرن | کرتے ہیں |
اسراروں | اسرار، راز |
سوئی | وہی |
جیہڑے | جو |
کماون | کماتے ہیں۔ کرتے ہیں |
ہک پلک | ایک لمحہ۔ ایک گھڑی |
ناں | نہ |
پھٹیا | پھٹا ہوا ۔ اثر زدہ |
پٹے | اکھیڑ دیئے ۔ اکھاڑ دیئے |
مڈھ | تنا |
پاڑوں | جڑے، بیچ سے |
فکر دِی ماروں | گمراہ کرنے والا تفکر |