شجرہ سروری قادری محض ناموں کی ایک فہرست نہیں ہے بلکہ ہر نام کی اپنی ایک خاص پہچان ہے۔ ان مشائخ سروری قادری میں سے ہر ایک نے فقر کی امانت کو نہ صرف احسن طریقے سے سنبھالا بلکہ اُسے اور بھی نکھار کر اپنے بعد آنے والے وارث کے حوالے کیا۔تاہم اللہ تعالیٰ نے انہی میں سے کچھ ہستیوں کے کاندھوں پر یہ ذمہ داری بھی رکھی کہ وہ فقر کے پہلے سے طے شدہ نظام کو وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیل کریں۔ ان ہستیوں میں سلطان الفقر سوم غوث الاعظم سیّدنا حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ ،سلطان الفقر پنجم سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ ، سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ اور سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے نام سرِ فہرست ہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ ان ہستیوں نے اپنے اپنے دور میں پہلے سے موجود فقر و تصوف کے نظام کو زمانہ کے مطابق یکسر بدل دیا جن کا مکمل تذکرہ مضمون کی طوالت کا باعث ہوگا۔ مختصراً یہ کہ غوث الاعظم حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ آپؓ روزانہ سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں طالبوں کو محض اپنی ایک توجہ سے اللہ تعالیٰ سے ملا دیتے تھے۔ سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ نے اللہ تعالیٰ کے دیدار کے علم سے لوگوں کو آگاہ فرمایا اور اسم اللہ ذات اور اسمِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم)کے ذکر و تصور اور مشقِ مرقومِ وجودیہ کی راہ طالبانِ مولیٰ کو سمجھائی ۔ سلطا ن الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ سے پہلے اسمِ اعظم اسمِ اللہ ذات کا علم صرف خاص الخاص لوگوں کو دیا جاتا تھا، آپ رحمتہ اللہ علیہ نے اس ترتیب کو یکسر بدل دیا اور اس کے فیض کو عام لوگوں کے لیے بھی جاری فرما دیا۔ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے فقر کی تعلیمات کا وہ خزانہ جویا تو صرف سینہ بہ سینہ منتقل ہو رہا تھایا قلمی مسودات کی صورت میں تحریری طور پر موجود تھا، کو کتب کی محدود دنیا سے نکال کر الیکٹرانک کتب(e books) ، الیکٹرانک میگزین (e magzines)، مشہور ویب سائٹس مثلاً وکی پیڈیا وغیرہ پر مضامین کی صورت میں اور سماجی رابطے کے ذرائع (Social Media)مثلاً فیس بک (Facebook) ، انسٹا گرام (Instagram) ، ٹوئیٹر (Twitter), لنکڈن (Linkedin), پنٹریسٹ (Pinterest) اور ریڈٹ (Reddit) وغیرہ پر لاتعدادپیجز (pages) اور بلاگز(blogs) کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے کا انقلابی قدم اٹھایا۔
یعنی آپ مدظلہ الاقدس نے فقر کے فیض کو کسی ایک ذریعۂ ابلاغ تک محدود نہیں رکھا۔ان ذرائع ابلاغ پر جاری تعلیماتِ فقر کو دنیا بھر میں پھیلانے کی سرگرمیوں کی تفصیل درج ذیل ہے: