Tehreek-dawat-e-faqr-ka-qiaam

تحریک دعوتِ فقرکا قیام

Rate this post

تحریک دعوتِ فقرکا قیام

تحریک دعوتِ فقر اور مختلف اداروں کا قیام

دعوتِ فقر ایک تحریک ہے جو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دور سے مسلسل کسی نہ کسی شکل اور صورت میں جاری رہی ہے۔ موجودہ دور میں اس تحریک اور دعوت کو آگے بڑھانے کے لیے موجودہ دور کی ضرورت اور تقاضوں کے مطابق ایک جماعت یا تنظیم کی ضرورت تھی۔ اس لیے سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مد ظلہ الاقدس نے اپنے مرشد سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر23اکتوبر 2009ء (3ذیقعد 1430ھ) بروز جمعتہ المبارک ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ کی بنیاد رکھی تاکہ دعوتِ فقر کو ایک منظم تحریک کی صورت میں آگے بڑھایا جاسکے۔

تحریک دعوتِ فقر ایک غیر سرکاری و غیر سیاسی جماعت ہے جس کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ تحریک دعوتِ فقر کے قیام کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کو راہِ فقر کی دعوت دینا ہے تاکہ وہ اللہ کا قرب حاصل کر سکیں اور وہ روحانی پاکیزگی حاصل کر سکیں جولقائے الٰہی اور مجلسِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حضوری حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔

تحریک دعوتِ فقر کے قیام کے اغراض و مقاصد ، منشور اور قواعد و ضوابط مندرجہ ذیل ہیں:

تحریک دعوتِ فقر(رجسٹرڈ) کے قیام کے اغراض ومقاصد

تحریک دعوتِ فقر کے قیام کے مندرجہ ذیل اغراض و مقاصد ہیں:

٭ لقائے الٰہی اور معرفت ِ الٰہی کے فریضہ کی ادائیگی
٭ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مجلس کی حضوری اور ان سے بلاواسطہ فیض حاصل کرنا
٭ تزکیۂ نفس
٭ تصفیۂ قلب
٭ تجلّیہ روح
٭ روحانی پاکیزگی اور ظاہری و باطنی پاکیزگی
٭ دنیا اور آخرت میں اللہ کے ہاں کامیابی
٭ عبادات میں قلب کی حضوری
٭ اللہ کے سوا غیر کی محتاجی سے نجات
٭ مقصد ِ حیات میں کامیابی 

مندرجہ بالا تمام مقاصد کے حصول کے لیے ذکر و تصور اسمِ اللہ ذات ضروری ہے اور اس کے لیے راہِ فقر اختیار کرنا ناگزیر ہے۔
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مد ظلہ الاقدس نے انہی مقاصد کو پیش ِنظر رکھتے ہوئے تحریک دعوتِ فقر کا آغاز کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو منظم طریقے سے فقر کی طرف متوجہ کیا جائے اور اس پرُ فتن اور ظاہر پرست دور میں دین کی روح ایک بار پھر چودہ سو سال پہلے کی طرح زندہ کی جا سکے۔ 

تحریک دعوتِ فقر (رجسٹرڈ)کے قواعدو ضوابط

1۔ ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ میں وہی لوگ شامل تصور ہوں گے جو سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس یا صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب کے دست ِبیعت ہوں گے یا انہوں نے سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس یا صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب سے ذکر و تصور اسمِ اللہ ذات حاصل کیا ہوگا۔
2۔ ہمارا دین اسلام ہے اور خاتم النبیین حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہمارے ہادی اور رسول ہیں۔ مشرباً ہم سروری قادری ہیں اور سیدّنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ اور سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کے ’’طریقۂ فقر‘‘ پر ہیں۔ ہم حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حقیقی ورثہ ’’فقر‘‘ کو عام کرنے نکلے ہیں۔ اس لیے ہمارا کسی فرقہ، مسلک اور مذہبی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی خاص فرقہ یا مسلک کی جماعت ہے۔ اس میں سب فرقوں، مسالک اور سلاسل کے لوگ اس نیت کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں کہ وہ ذکرو تصور اسمِ اللہ ذات سے تزکیۂ نفس کرکے اور اپنے باطن کو درست کرکے صراطِ مستقیم حاصل کرسکیں کیونکہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے ’’جو خود کو بدلنا نہیں چاہتا میں اس کی حالت نہیں بدلتا۔‘‘ لیکن کسی کو بھی تحریک کے اندر فرقہ پرستی کے پرچار کی قطعاً اجازت نہیں دی جائے گی۔
3۔ ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ یا اس کا کوئی عہدیدار یا ذمہ دار کسی مسلک، فرقہ، مذہبی جماعت، مذہبی سیاسی جماعت یا سیاسی جماعت پر تنقید نہیں کرے گا اور نہ ہی ان کے کسی جلسے، جلوس اور اجلاس میں شریک ہوگا۔
4۔ ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘صرف فقر کی دعوت دے گی اور کسی مسلک، فرقہ پرستی اور سیاسی یا مذہبی جھگڑے میں ملوث نہ ہوگی۔
5۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم خاتم النبیین ہیں اور ان پر نبوت ختم ہو گئی۔ جو ان کو آخری نبی نہیں مانتا وہ ہمارے نزدیک کافر اور غیر مسلم ہے۔ اہلِ بیتؓ سفینہ نوحؑ کی مانند اور صحابہ کرامؓ ستاروں کی مانند ہیں اور اُن سے یکساں محبت ایمان کا حصہ اور راہِ فقر میں معاون و مدد گار ہے۔ اہلِ بیتؓ سے محبت نہ رکھنے والا یا بغض رکھنے والا خارجی اور صحابہ کرامؓ سے محبت نہ رکھنے والا اور اُن سے بغض رکھنے والا رافضی ہے۔ ایسے نظریات رکھنے والوں کے لیے ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہاں البتہ جو خلوصِ نیت سے حقیقت سے آگاہی چاہتا ہے وہ ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ میں شامل ہو سکتا ہے کیونکہ علمِ باطن ہی سے اہلِ بیت ؑ اور صحابہ کرام ؓکی عظمت سے آگاہی ہوتی ہے۔ علمِ ظاہر تو جھگڑے اور فساد پیدا کرتا ہے۔
6۔ اپنے مرشد پاک کی ہرہدایت پر بلاچوں و چرا عمل کرنا ہوگا۔
7۔ مرشد کی ہدایت کے مطابق شریعت کی پابندی کریں، ذکر و تصور اسمِ  اللہ ذات پابندی سے کریں اورفقر کی جو تعلیم اور ہدایت دِی جائے اس پر بھی سختی سے عمل کریں۔
8۔ تحریک دعوتِ فقر کا سیاست، سیاسی معاملات یا سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی تحریک کسی سیاسی جماعت اور مذہبی سیاسی جماعت کی پالیسیوں کی حمایت یا مخالفت کرے گی۔ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے خلفا اور تحریک دعوتِ فقر کے کسی بھی عہدیدار، مجلس ِ شوریٰ کے ممبر، جنرل کونسل کے ارکان اور علاقائی عہدیداران کو سیاست میں حصہ لینے کی اجازت نہ ہوگی۔
9۔   ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کو تسلیم اور اس کا احترام کرتی ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین ہر پاکستانی کو سیاسی امور میں حصہ لینے کی آزادی دیتا ہے۔ لیکن تحریک دعوتِ فقر کا کوئی بھی مرکزی، علاقائی عہدیدار ، مجلس ِ شوریٰ کا ممبر یا جنرل کونسل کا رکن اگر سیاست میں حصہ لینا چاہتا ہے تو اُسے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا ہوگا اور وہ تحریک کا نام، اس کے وسائل، ارکان اور تحریک کا پلیٹ فارم اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرسکے گا۔
10۔  ملکی انتخابات کے وقت ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ یا اس کا کوئی عہدیدار، ذمہ دار اجتماعی یا انفرادی طور پر کسی سیاسی جماعت یا سیاسی مذہبی جماعت کو ووٹ دینے کا نہ تو حکم دے گا اور نہ ہی اس کے لیے جماعت کے اندر کام کرے گا۔ جماعت کے مخلصین کو اپنے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کا حق حاصل ہوگا اور وہ اُن کا اپنے ضمیر کے مطابق انفرادی فیصلہ ہوگا، تحریک دعوتِ فقر اس کی ذمہ دار نہ ہوگی۔
11۔  تحریک سے منسلک لوگ اللہ تعالیٰ کی تمام مخلوق سے محبت کریں ۔کسی سے گناہ کی وجہ سے نفرت نہ کریں بلکہ گناہ سے نفرت کریں اور اپنے اس بھائی کو گناہ کی دلدل سے نکالنے کے لیے دعوتِ فقر دیں۔
12۔ قرآن پاک کی تلاوت کریں اور اس کی ایک ایک آیت پر غورو فکر کریں۔
13۔ آپس میں اختلافات سے گریز کریں اور اگر کوئی ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ میں نفاق پھیلا ئے تو اس کی اطلاع فوراً مجلسِ خلفا، منتظمِ اعلیٰ، انتظامیہ کمیٹی یا مجلسِ شوریٰ کے کسی ممبر کو دیں تاکہ اس کو تحریک سے نکالا جاسکے۔
14۔غصہ پر کنٹرول کریں کیونکہ غصہ شیطان کا ایک ہتھیار ہے۔ غصہ لڑائی جھگڑا پیدا کرتا ہے اور لڑائی جھگڑے والے کو تحریک میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
15۔  کسی کو ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ کے اندر اپنی ذاتی شخصیت کو نمایاں اور اجاگر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یاد رکھیں بہتر وہ ہے جوتقویٰ میں سب سے آگے ہے اور حضرت سخی سلطان باھوؒ کے قول کے مطابق تقویٰ صرف اور صرف اسمِ ھوُ کے ذکر سے حاصل ہوتا ہے۔
16۔اگر ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ کے کسی بھی رکن کو کسی کی ذات سے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو فوراً اس کو معاف کر دیں۔ دِل میں بغض، کینہ، حسد، انتقام کا جذبہ رکھنا فقر کی راہ کو بند کر دیتا ہے۔
17۔ اگر تحریک کے ممبر سے کسی کو تکلیف پہنچے اور اس کی دِل آزاری ہو تو فوراً اس سے معافی مانگ لیں قطع نظراس کے کہ وہ آپ سے امیر ہے یا غریب، چھوٹا ہے یا بڑا۔
18۔عملی اور دنیاوی زندگی میں شرعی اصولوں کے مطابق خلوصِ نیت سے مکمل جدوجہد اور کوشش کریں۔ لیکن توکلّ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات پر کریں اور جو بھی نتیجہ حاصل نکلے اسے اللہ تعالیٰ کی رضا سمجھ کر سرِ تسلیم خم کردیں۔
19۔یاد رکھیں کامیاب وہی ہوتا ہے جسے اپنے مشن پر یقینِ محکم ہو اور وہ اس مشن کو عام کرنے میں مسلسل عمل میں مصروف رہے۔ مشن کی تکمیل محبت سے ہوتی ہے اور محبت ہی فاتحِ عالم ہے نفرت نہیں۔

 

تحریک دعوتِ فقر(رجسٹرڈ) کا منشور

1۔ ’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ تما م مسلمانوں کو ’’متحد ہو کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں تفرقہ نہ ڈالو‘‘کی دعوت دیتی ہے اور وہ رسی اسمِ اللہ ذات ہے۔
2۔ ’’فقر‘‘ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا حقیقی ورثہ ہے۔ مسلمانوں کو اسی ورثہ کو حاصل کرنے کی دعوت دیناہی تحریک کا منشور ہے۔
3۔ فقر کے حصول کے لیے ’’ذکر و تصور اسمِ اللہ ذات‘‘ کی دعوت دینا۔ کیونکہ حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کے قول کے مطابق اسی سے فقر یعنی دیدارِ الٰہی اور مجلسِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حضوری حاصل ہوتی ہے اور ایک مسلمان مومن بن کر مرتبہ احسان پر فائز ہوتا ہے۔
4۔ لوگوں کو  فَفِرُّوْٓا اِلَی اللّٰہِ   (ترجمہ: دوڑو اللہ کی طرف) یعنی’’ دوڑو اسمِ  اللہ ذات کی طرف‘‘ کی دعوت دینا ۔
5۔ خاتم النبیین رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تعلیماتِ حقانیہ پر صدقِ دِل سے عمل کرنا ۔
6۔ غورو فکر یعنی تفکر کی دعوت دینا۔
7۔ بلا تفریق آپس میں محبت کو فروغ دینا اور دنیا سے نفرت کو ختم کرنا۔

’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ آپ کو دعوت دیتی ہے ذکر و تصورِ اسم اللہ ذات کی کیونکہ اسی سے:

٭ قلبی، نفسی اور روح کی بیماریوں سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
٭ تزکیۂ نفس ہوتا ہے۔
٭ تصفیۂ قلب ہوتا ہے۔
٭ تجلّیۂ روح کی منزل حاصل ہوتی ہے۔

ذکر اور تصور اسمِ  اللہ ذات کے بغیر مندرجہ ذیل منازلِ فقر کا حصول تو تقریباً ناممکن ہے:

٭ بارگاہِ حق تعالیٰ کی حضوری ۔
٭ مجلسِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حضوری ۔

’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ میں شامل ہو کر اسمِ  اللہ ذات کا ذکر اور تصور کریں۔ اور ’’مقصدِ حیا ت‘‘ میں کامیاب و کامران ہو کر اللہ کی بارگاہ میں پیش ہو ں۔

 

تحریک دعوتِ فقر(رجسٹرڈ) کا دستور

’’تحریک دعوتِ فقر‘‘ کو منظم انداز میں چلانے کے لیے ایک آئین(دستور) تشکیل دیاگیا ہے۔ اس دستورکے تحت تحریک کا مرکزی دفتر لاہور میں ہے جبکہ پورے ملک میں تحریک دعوت ِ فقر کے علاقائی دفاتر قائم کیے گئے ہیں اور مزید دفاتر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ہر علاقے میں تحریک کے کام کو منظم و مربوط طریقے سے سر انجام دینے کے لیے وہاں کے اہم و مخلص مریدین پر مشتمل مجلسِ شوریٰ اور جنرل کونسل تشکیل دی جاتی ہے جو باہمی مشاورت سے تحریکی سرگرمیوں کے لیے لائحہ عمل تیار کرتی ہے۔

تحریک دعوتِ فقر کا دستوری ڈھانچہ

1۔ مجلسِ خلفا:

دستور کے آرٹیکل 31 کے تحت سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے خلفا پر مشتمل ایک ’’مجلسِ خلفا ‘‘ہے۔ مجلسِ خلفا کا مقصد تحریک کی راہنمائی ہے اور ہر خلیفہ کے ذمہ مختلف شعبہ جات کی نگرانی بھی ہے۔ منتظمِ اعلیٰ کے عہدہ کے علاوہ کسی خلیفہ کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔

2۔ انتظامیہ کمیٹی:

دستور کے آرٹیکل 32 کے تحت ایک انتظامیہ کمیٹی ہے جو تحریک دعوتِ فقر کا نظم و نسق چلاتی ہے۔ انتظامیہ کمیٹی دستور کے آرٹیکل 37 کے تحت ہر سال دستور کے آرٹیکل 10، 11، 12، 13، 14، 15 کے تحت منتخب ہونے والے عہدیداروں منتظمِ اعلیٰ، صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری، جوائنٹ سیکریٹری، ترجمان تحریک دعوتِ فقر امورِ داخلہ اور ترجمان تحریک دعوتِ فقر امورِ خارجہ پر مشتمل ہوتی ہے۔ منتظمِ اعلیٰ تحریک دعوتِ فقر کا انتظامی سرپرست ہوتا ہے۔ انتظامیہ کے عہدیدار مجلسِ شوریٰ کے ممبر بھی ہوتے ہیں۔

دستور کے آرٹیکل 37 کے تحت تحریک دعوتِ فقر کے عہدیداروں اور مجلسِ شوریٰ کے انتخابات ہر سال یکم دسمبر سے 15 دسمبر تک منعقد ہوتے ہیں اور کسی کو امیدوار کھڑا ہونے، منفی یا اپنے حق میں کنونسنگ کی اجازت نہیں ہوتی۔ مجلس ِ شوریٰ اور جنرل کونسل کے ممبران اپنے صوابدید کے مطابق عہدیدار اور مجلسِ شوریٰ کے ممبران منتخب کرتے ہیں۔

3۔ مجلسِ شوریٰ: 

دستور کے آرٹیکل 33 کے تحت تحریک کا نظام مشاورت سے چلانے کے لیے مجلسِ شوریٰ کی بنیاد رکھی گئی ہے جس کے ممبران کی تعداد زیادہ سے زیادہ تعداد 25ہے اور ممبران مجلسِ شوریٰ دستور کے آرٹیکل 37 کے تحت ہر سال بذریعہ انتخابات منتخب ہوتے ہیں۔

4۔ جنرل کونسل:

تحریک دعوتِ فقر کے محبین، مخلصین پر مشتمل آئین کے آرٹیکل 34 کے تحت ایک جنرل کونسل ہے۔ اس کے ممبران کے تعداد مقرر نہیں ہے۔ اس کا انتخاب مجلس ِشوریٰ اپنے حلف کے بعد 25 جنوری سے پہلے پہلے اہلیت کی بنا پر کثرتِ رائے سے ملک بھر کرتی ہے۔

 

تحریک دعوتِ فقر (رجسٹرڈ) کے شعبہ جات

شعبہ دعوت

لوگوں کو فقر کی دعوت دینا اور ان کو فقر کی تعلیمات سے روشناس کرانا شعبہ دعوت کی ذمہ داری ہے۔ اس شعبہ کے ممبر داعی کہلاتے ہیں جو شہر شہر، قریہ قریہ، گائوں گائوں جا کر لوگوں کو فقر کی دعوت دیتے ہیں۔ بعد میں ان کی تربیت بھی اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔

شعبہ اطلاعات و نشریات

یہ شعبہ تحریک دعوتِ فقر کی سرگرمیوں، محافل اور پیغامات کو خبروں کی صورت میں تمام ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے عوام الناس تک پہنچاتا ہے۔ ماہانہ خبروں کا بلیٹن تیار کرنا اور تحریک دعوتِ فقر کی ویب سائٹس (اُردو/ انگلش) پر ان خبروں کو اپلوڈ کروانا بھی اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔

شعبہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ

اس شعبہ کی ذمہ داری جدید تحقیق پر مبنی تحریک دعوتِ فقر کے لیے پالیسی اور گائیڈ لائن ترتیب دینا ہے۔

شعبہ سیکورٹی

تحریک دعوتِ فقر کے دفاتر، خانقاہ سروری قادری، مسجدِزہرا ؓ اور خانقاہ سلطان العاشقین، سلطان العاشقین ہائوس، تحریک کی محافل اور تبلیغی دوروں، سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس اور صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب کی سیکورٹی اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔

شعبہ بیت المال

تحریک دعوتِ فقر میں فنڈ، چندہ اور عطیات صرف مریدین سے وصول کیے جاتے ہیں باہر سے جمع نہیں کیے جاتے اس لیے شعبہ بیت المال صرف مریدین سے عطیات جمع کرنے کا پابند ہے کیونکہ تحریک دعوتِ فقر کا ممبر مرید ہی بن سکتا ہے۔ سرپرستِ اعلیٰ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس یا دیگر ذرائع سے جو عطیات، چندہ، فنڈ، زکوٰۃ جمع ہوگی وہ اس شعبہ کے پاس ہوگی۔

شعبہ لنگر

یہ شعبہ عرفِ عام میں اور خانقاہی اصطلاح میں شعبہ لنگر کہلاتا ہے۔ خانقاہ سروری قادری اور مرکزی دفتر تحریک دعوتِ فقر ایجوکیشن ٹاؤن لاہور میں اور مسجد ِزہراؓ اور خانقاہ سلطان العاشقین رنگیل پور میں آنے والے مہمانوں کے قیام اور لنگر، کھانے کا انتظام کرنا اور مستقل رہائش پذیر طالبانِ مولیٰ کے قیام، طعام، علاج معالجہ اور دوسری ضروریات کا خیال رکھنا اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔

ہر اتوار کو منعقد ہونے والی محفل نورِ مصطفیؐ اور تحریک دعوتِ فقر اور سلسلہ سروری قادری کے تحت منعقد ہونے والی تمام محافل کے لیے لنگر تیار کروانا، تقسیم کرنا اور کھلانا بھی اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔

شعبہ بین الاقوامی امور

تحریک دعوتِ فقر کا پیغام بین الاقوامی سطح پر مزید آگے بڑھانے اور تحریک کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو منظم رکھنے کے لیے شعبہ بین الاقوامی امور کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

شعبہ بین الاقوامی امور کو درج ذیل مختلف شاخوں میں تقسیم کیا جائے گا:
                                    ۱۔ آن لائن بیعت
                                    ۲۔ انٹرنیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی (ICC)
                                    ۳۔ انٹرنیشنل ایفیلیئشن کمیٹی (IAC)

مرکزی رابطہ کمیٹی

مرکزی رابطہ کمیٹی کی ذمہ داری ملک بھر میں موجود سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس اور صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب مدظلہ الاقدس کے مریدین سے رابطہ رکھنا ہے۔

تحریک دعوتِ فقر کے علاقائی دفاتر 

پاکستان بھر میں سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے مریدین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر یہ بہت ضروری ہو گیا تھا کہ جن علاقوں میں زیادہ مریدین ہیں وہاں انہیں منظم کرنے کے لیے علاقائی دفاتر قائم کئے جائیں لہٰذا 15 نومبر 2013 بمطابق 10محرم الحرام 1435ھ کو سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے پاکستان کے مختلف شہروں اور علاقوں میں تحریک دعوتِ فقر کے دفاتر قائم کئے اور تحریکی عہدیداران کا تقرر کیا۔ان شہروں میں اوکاڑہ ، جڑا نوالہ، احمدپور شرقیہ، اوچ شریف، خانپور، سرائے عالمگیر ، چونیاں، جہلم، شور کوٹ، پنڈی گھیب (ضلع اٹک)، میاں چنوں، پتوکی اور صادق آباد قابل ِ ذکر ہیں۔ 

 آپ مدظلہ الاقدس نے تحریکی عہدیداران کو ذمہ داریاں سونپتے ہوئے تحریک دعوتِ فقر کے دستور کے مطابق اسم اللہ ذات کے فیض کو عام کرنے کے لیے خصوصی ہدایات جاری فرمائیں۔ 

ان دفاتر کی ذمہ داریوں میں دعوت و تبلیغ، علاقہ میں موجود مریدین کو منظم رکھنا اور ان سے رابطے میں رہنا، مرکزی دفتر سے خصوصی معاملات کے متعلق ہدایات وصول کر کے انہیں علاقائی مریدین و محبین تک پہنچانا، روحانی محافل منعقد کرنا اور نئے بیعت ہونے والے طالبانِ مولیٰ کی رہنمائی کرنا شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے تبلیغی دوروں کا تمام انتظام و اہتمام کرنا، ان کی آمد سے قبل ان علاقوں میں موجود طالبانِ مولیٰ کو اسم اللہ ذات کے حصول کی دعوت دینا اور آپ مدظلہ الاقدس کے وہاں قیام  و طعام کے تمام انتظامات کرنا بھی علاقائی دفتر کے عہدیداران کی ذمہ داری ہے۔ اپنے علاقہ کے تمام طالبانِ مولیٰ، مریدین اور محبین کا قافلہ لے کر محفل میلادِ مصطفیؐ بسلسلہ جشن ِعید میلاد النبی، محفل میلادِ مصطفیؐ بسلسلہ یومِ منتقلی امانت ِالٰہیہ، یومِ عاشورہ، عرس مشائخ سروری قادری کی محافل اور ہر اتوار کو منعقد ہونے والی محفل نورِ مصطفیؐ میں آنا بھی علاقائی تحریک کی ذمہ داری ہے۔