Rohani-mefil

سالانہ روحانی محافل

Rate this post

سالانہ روحانی محافل

سالانہ روحانی محافل کا انعقاد

سلسلہ سروری قادری میں روحانی محافل کا ایک اسلامی، شرعی اور روایتی طریقہ کار ہے جو صدیوں سے رائج چلا آ رہا ہے۔ روحانی محافل شریعت کے عین اصولوں کے مطابق منعقد ہوتی ہیں اور کسی غیر شرعی کام اور رسوم وغیرہ کی اجازت نہیں ہوتی۔ ہر محفل کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید اور نعت شریف سے ہوتا ہے، درمیان میں یومِ محفل کے مطابق بیان ہوتا ہے اور آخر میں ختم شریف، درود و سلام، دعا اور لنگر سے محفل کا اختتام ہوتا ہے۔
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے مسند ِتلقین و ارشاد سنبھالتے ہی روحانی محافل اور روحانی نشستوں کا آغاز فرما دیا تھا جو آج تک جاری ہے۔ ان روحانی محافل کے انعقاد کا مقصد لوگوں کو فقر، راہِ فقر اور تعلیماتِ فقر کے بارے میں قرآن و حدیث، اہل ِبیتؓ، اصحابِ کبارؓ اور فقرا کاملین کی تعلیمات کی روشنی میں آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان روحانی محافل میں طالبانِ مولیٰ صحبت ِمرشد اور مرشد کی نگاہِ کیمیا اثر سے فیض یاب ہوتے اور روحانی فیض حاصل کرتے ہیں۔

سلطان العاشقین ہاؤس میں روحانی محافل
(14 اگست 2005ء تا 22 اکتوبر 2009ء)

 مسند ِتلقین و ارشاد سنبھالتے ہی سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے روحانی محافل کا آغاز فرما دیا تھا۔ سب سے پہلے آپ مدظلہ الاقدس نے روحانی سرگرمیوں کے لیے اپنے گھر سلطان العاشقین ہاؤس کو مرکز بنایا جس کی بالائی منزل پر مردوں کی محفل اور نیچے والی منزل پر خواتین کی محفل ہوتی۔ یہاں پر روحانی محافل اور نشستوں کا سلسلہ 14 اگست 2005ء سے لے کر 22 اکتوبر 2009ء تک جاری رہا۔

خانقاہ سروری قادری میں روحانی محافل
(23 اکتوبر 2009ء تا 30 اگست 2020ء)

23 اکتوبر 2009ء (3 ذیقعد 1430ھ) بروز جمعتہ المبارک خانقاہ سروری قادری کا قیام عمل میں آیا۔ یہ آپ کی اہلیہ کا رہائشی مکان تھا۔ مردوں کی تمام محافل سلسلہ سروری قادری میں منتقل کر دی گئیں اور خانقاہ سروری قادری میں جگہ کی تنگی اور خواتین کے لیے پردہ کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کی محافل آپ مدظلہ الاقدس کے گھر سلطان العاشقین ہائوس میں ہی منعقد ہوتی رہیں۔ اب یہاں صرف تحریک دعوتِ فقر اور اس کے شعبہ جات کے دفاتر ہیں۔

مسجدِزہراؓ اور خانقاہ سلطان العاشقین میں روحانی محافل

خانقاہ سروری قادری میں جگہ کی تنگی کے باعث سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے نئی خانقاہ اور مسجد کی تعمیر کا بیڑہ اٹھایا۔ اس سلسلہ میں آپ مدظلہ الاقدس نے یکم دسمبر 2017ء (12 ربیع الاوّل 1439ھ) بروز جمعتہ المبارک میلادِ مصطفیؐ بسلسلہ جشنِ عید میلاد النبی کے بابرکت موقع پر خانقاہ سلطان العاشقین اور مسجدِ زہراؓ کی تعمیر کا اعلان کیا اور مریدین سے عطیات کی اپیل کی۔ جولائی 2019ء میں لاہور سے 30 کلومیٹر کے فاصلہ پر ملتان روڈ پر سندر اڈا سے پانچ کلومیٹر کے فاصلہ پر رنگیل پور گائوں سے آگے اور دریائے راوی سے چار کلو میٹر پہلے مناسب داموں پر زمین مل گئی جہاں مرکز ِفقر خانقاہ سلطان العاشقین اور مسجد ِزہراؓ کا سنگِ بنیاد سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے عید الاضحی کے بابرکت دن 10 ذوالحجہ 1441ھ (یکم اگست 2020ء) بروز ہفتہ رکھا۔ خانقاہ سلطان العاشقین کے حصہ محافل کی تکمیل 10 محرم الحرام 1442ھ (30 اگست 2020ء) کو تقریباً مکمل ہو گئی تو تمام محافل کو خانقاہ سلطان العاشقین منتقل کر دیا گیا۔ خانقاہ سلطان العاشقین میں جو سب سے پہلی مرد و خواتین کی مشترکہ محفل منعقد ہوئی وہ محفل ذکر ِحسینؓ ہے جو 10 محرم الحرام 1442ھ (30 اگست 2020ء) کو منعقد ہوئی۔ اب تمام محافل (مرد و خواتین) خانقاہ سلطان العاشقین اور مسجد ِزہراؓ میں ہی منعقد ہوتی ہیں۔ خواتین کے لیے پردہ کا خاص اور خصوصی انتظام ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی کا بھی بہترین انتظام کیا گیا ہے۔

ہفتہ وار محفل ۔ محفل نورِ مصطفیؐ بروز اتوار

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس نے مسند ِتلقین و ارشاد سنبھالتے ہی ہر اتوار کو روحانی نشست کا آغاز فرما دیا تھا جس میں قرآت اور نعت کے علاوہ طالبانِ مولیٰ آپ مدظلہ الاقدس سے ملاقات کرتے اور آپ کی گفتگو، صحبت اور نگاہِ فیض سے اپنے قلوب کو منور فرماتے۔
رنگیل پور میں خانقاہ سلطان العاشقین میں محافل کی منتقلی کے ساتھ ہی اس نشست کو باقاعدہ ’’محفل نورِ مصطفیؐ‘‘ کے نام سے محفل میلادِ مصطفیؐ میں تبدیل کر دیا گیا۔ آپ مدظلہ الاقدس ہفتہ کو دوپہر خانقاہ سلطان العاشقین تشریف لے جاتے ہیں جہاں لاہور اور دوسرے شہروں سے طالبانِ مولیٰ آنا شروع ہو جاتے ہیں اور اتوار کو محفل نورِ مصطفیؐ کا انعقاد ہوتا ہے لیکن سردی کے ڈھائی یا تین ماہ دسمبر، جنوری اور فروری میں شدید سردی، دھند، سموگ اور دنوں کے چھوٹا ہونے اور اسی طرح شدید گرمیوں کے مہینوں مئی، جون اور جولائی اور ماہِ رمضان میں محفل نورِ مصطفیؐ منعقد نہیں ہوتی کیونکہ موسم کی شدت کی وجہ سے خواتین، بچوں، بچیوں اور دور دراز کے لوگوں کو پہنچنے میں تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس ہفتہ اور اتوار کو آنے والے طالبانِ مولیٰ، مریدین اور عقیدتمندوں سے ملاقات فرماتے ہیں اور اتوار کو باقاعدہ روحانی نشست کا اہتمام ہوتا ہے جس کا دورانیہ 20 سے 30 منٹ ہوتا ہے اور ان دنوں میں آپ کا روحانی فیض آنے والوں کے لیے جاری رہتا ہے۔ ہفتہ و اتوار کے علاوہ صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب خانقاہ سلطان العاشقین میں موجود ہوتے ہیں۔ لوگ آتے اور ان سے ملاقات کرتے ہیں اور اپنی روحانی پیاس بجھاتے ہیں۔

سالانہ محافل

محفل میلادِ مصطفیؐ بسلسلہ جشنِ عید میلاد النبیؐ

محبوبِ خدا، باعثِ تخلیقِ کائنات، فخر ِموجودات خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم، جن کی امت میں شامل ہونے کے لیے انبیا کرام بھی دعا کرتے رہے، کی ولادت کی خوشی نہ صرف اللہ پاک نے منائی بلکہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی میں تمام کائنات میں چراغاں بھی کیا گیا۔ فرشتوں نے خوشیاں منائیں اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پر درود و سلام بھیجا۔ 

حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی منانا تمام انبیا، اولیا اور علمائے حق کا معمول رہا ہے۔ ہر کسی نے اپنے اپنے انداز میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی منائی۔ اس بابرکت مہینے میں عاشقین حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں، اپنے گھروں کو جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجاتے ہیں، نورانی محافل منعقد کروائی جاتی ہیں، ضیافتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، نذر و نیاز بانٹی جاتی ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہِ ناز میں نعتیہ کلام پیش کیے جاتے ہیں۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرتِ مطہرہ کے مختلف پہلوئوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ درود و سلام کی مجالس ہوتی ہیں۔ اہلِ عقیدت و محبت حضرات اپنے قلوب کو عشقِ مصطفیؐ سے سرشار کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ محبوبِ خدا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے محبت اور عقیدت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہر لمحۂ زندگی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی یاد میں بسر ہو اور زندگی کا ہر عمل حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت کے مطابق ہو تب ہی انسان صادق عاشقِ رسولؐ کہلانے کا حقدار ہو گا اور یہی حقیقی مومنین کا شعار ہے۔ 

مشائخ سروری قادری قدمِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر ہوتے ہے۔ ان کی حیاتِ مطہرہ کا ہر لمحہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اتباع میں گزرتا ہے۔ چونکہ مشائخ سروری قادری فنا فی الرسول اور فنا فی اللہ بقا باللہ کے مرتبہ پر فائز ہوتے ہیں اور ان کی ہستی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذاتِ اقدس میں اس قدر فنا ہو چکی ہوتی ہے کہ فقرِمحمدیؐ کا رنگ ان کے ہر ہر عمل اور ہر ہر حرکت سے عیاں ہوتا ہے۔ پھر وہ زینتِ کائنات حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ولادت کی خوشی کیونکر نہ منائیں۔ وہ جہاں کہیں بھی قدم رنجہ فرماتے ہیں میلاد کی محفل شروع ہو جاتی ہے اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے یومِ ولادت کی خوشی میں عظیم الشان محافل منعقد کروانا تو مشائخ سروری قادری کی اوّلین ترجیح اور عید الفطر اور عید الاضحی سے بڑھ کر عید میلاد النبی منانا ان کی روایت ہے۔

سلسلہ سروری قادری کے مرشد کامل اکمل مجددِ دین، شبیہ غوث الاعظم سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کا لقب سلطان العاشقین اس بنا پر ہے کہ آپ عاشقوں کے سلطان ہیں اور عاشق ہوتا ہی وہ ہے جو محبوب پر اپنی ہر چیز حتیٰ کہ اپنی جان بھی قربان کر دے۔ اگر عاشقوں کا یہ حال ہے تو عاشقوں کے سلطان کا کیا عالم ہوگا! سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے اپنی جان، مال، اولاد توکیا اپنی زندگی کا لمحہ لمحہ فقرِمحمدی ؐکے لیے وقف کر دیا ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے میلاد کی خوشی میں عظیم الشان محافل منعقد کروانا آپ کی حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے بے انتہا محبت اور عشق کی علامت ہے۔ مشائخ سروری قادری میں سلطان العاشقین وہ پہلی ہستی ہیں جنہوں نے باقاعدہ طور پر اور عظیم الشان پیمانے پر جشنِ ولادتِ رسولؐ کے بابرکت موقع پر محفل میلادِمصطفیؐ کے انعقاد کا سلسلہ شروع فرمایا۔

سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے مسندِتلقین و ارشاد سنبھالنے کے فوراً بعد ہی سلطان العاشقین ہاؤس میں روحانی محافل کا آغاز فرما دیا۔ آغاز میں صرف چند طالبانِ مولیٰ ہی حاضر ہوتے لیکن سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی دعوتی و تبلیغی سرگرمیوں کی بدولت طالبانِ مولیٰ کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا چلا گیا اور ایک وقت ایسا آیا کہ عید میلاد النبیؐ کے موقع پر سلطان العاشقین ہائوس میں تِل دھرنے کی جگہ بھی نہ رہتی۔ 

خانقاہ سروری قادری کے قیام کے بعد سے مردوں کی تمام محافل خانقاہ سروری قادری میں منعقد ہونے لگیں جبکہ عورتوں کی محافل سلطان العاشقین ہاؤس میں ہی منعقد کی جاتیں۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے ملک بھر کے تبلیغی دوروں اور آپ کی مایہ ناز کتب کے مطالعہ سے طالبانِ مولیٰ جوق در جوق فیض ِفقر کے حصول کے لیے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی طرف رجوع کرنے لگے۔ اب خانقاہ سلطان العاشقین کے قیام کے ساتھ ہی مرد و خواتین کی محافل ایک ساتھ خانقاہ سلطان العاشقین میں منعقد ہوتی ہیں۔ نومبر 2020ء میں پہلی مرتبہ خانقاہ سلطان العاشقین میں محفل میلادِ مصطفیؐ وسیع پیمانے پر منعقد کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ خواتین کے لیے پردے کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ تب سے محفل میلادِ مصطفیؐ بسلسلہ جشن ِعید میلاد النبی وسیع پیمانے پر عظیم الشان انداز میں منعقد کی جاتی ہے اور جشنِ ولادتِ رسولؐ کو عظیم الشان پیمانے پر منانے کے لیے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی طرف سے خصوصی ہدایات جاری ہوتی ہیں۔ اس لیے ملک بھر میں موجود مریدین اور عقیدتمندوں کو دعوت نامے بھیجے جاتے ہیں۔ محفل کے کامیابی سے انعقاد کے لیے انتظامیہ کمیٹی، مجلس ِشوریٰ اور جنرل کونسل کے اجلاس طلب کیے جاتے ہیں۔ ہر حوالے سے غور و فکر کے بعد مختلف طالبانِ مولیٰ کو ڈیوٹیاں تفویض کی جاتی ہیں جیسا کہ لنگر کی پکوائی، سامان کی خریداری، پنڈال کی سجاوٹ وغیرہ۔

یکم ربیع الاوّل سے ہی خانقاہ سروری قادری، خانقاہ سلطان العاشقین اور سلطان العاشقین ہاؤس کو منفرد اور دیدہ زیب برقی قمقموں سے روشن کر دیا جاتا ہے جو 12 ربیع الاوّل تک روشن رہتی ہیں۔ محفل کے عظیم الشان انعقاد کے لیے وسیع و عریض پنڈال سجایا جاتا ہے، جس راستہ سے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی گاڑی نے گزرنا ہوتا ہے اس راستہ کو پھولوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ پھولوں کی مہک فضا کو معطر کر دیتی ہے۔ محبوبِ خدا کی ولادت کی خوشی میں اللہ تعالیٰ نے فضا کو پہلے ہی خوشگوار اور خوشبودار بنا دیا ہوتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی موجودگی اس مہک و تازگی کو مزید بڑھا دیتی ہے۔ 

طالبانِ مولیٰ محفل کے آغاز سے قبل سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی زیارت اور دیدار کے لیے بیتاب نگاہیں اور ہاتھوں میں پھولوں کی پتیاں تھامے قطار در قطار کھڑے ہو جاتے ہیں۔ آپ مدظلہ الاقدس کی سواری کے نمودار ہوتے ہی منظر بدل جاتا ہے۔ جہاں عاشقانِ رسولؐ مضطرب اور بیقرار کھڑے ہوتے ہیں سلطان العاشقین کی آمد کے ساتھ ہی گویا ان کے قلب و باطن کو راحت مل جاتی ہے۔ نگاہیں دیدارِ یار سے اپنی روح کی پیاس بجھانے لگی ہیں۔ پھولوں کی پتیوں سے آپ مدظلہ الاقدس کی گاڑی کو رنگین کر دیا جاتا ہے گویا وہ گلاب کی پتیوں میں نہا گئی ہو۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے گاڑی میں سے نکلتے ہی پھولوں کے گلدستے پیش کیے جاتے ہیں جس کے بعد آپ مدظلہ الاقدس مسندِ صدارت پر جلوہ افروز ہوتے ہیں۔ تلاوتِ قرآن کے بعد بارگاہِ رسالت مآب میں نعت کے نذرانے پیش کیے جاتے ہیں، حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ورثہ فقر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر سال مختلف موضوعات پر مفصل بیان کیا جاتا ہے۔ عید میلاد النبی کے پرُمسرت موقع پر خوش نصیب طالبانِ مولیٰ کو اسمِ محمد عطا کیا جاتا ہے۔ آخر میں ختم شریف اور درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے۔ دعا کے بعد سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس تمام طالبانِ مولیٰ سے فرداً فرداً ملاقات فرماتے ہیں اور اس کے بعد شرکائے محفل کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ لنگر تقسیم کیا جاتا ہے۔ تمام مرد و خواتین مریدین کے لیے اس محفل میں شریک ہونا لازم ہے۔

پنڈال میں سلطان الفقر پبلیکیشنز کی طرف سے خصوصی طور پر سٹال لگایا جاتا ہے۔ عید میلاد النبی کی خوشی میں سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی کتب اور حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کی کتب رعایتی قیمت پر فروخت کی جاتی ہیں۔ یہ تمام کتب فقر و تصوف کی تعلیمات کا خزانہ اور طالبانِ مولیٰ کے لیے راہِ فقر پر چلنے کے لیے مشعل ِراہ ہیں۔ اس کے علاوہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے پوسٹرز، تصاویر، بال پوائنٹ، کی چین،  مگ، گھڑیاںاور تحریک دعوتِ فقر کے بیج بھی خصوصی طور پر تیار کروائے جاتے ہیں۔

محفل میلادِ مصطفی بسلسلہ یومِ منتقلی امانتِ الٰہیہ

21 مارچ 2001ء وہ بابرکت دن ہے جب بعد از نمازِ مغرب سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کو آپ کے مرشد سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ نے آقا پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں امانتِ الٰہیہ اور خزانۂ فقر کے وارث کے طور پر پیش فرمایا تو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حکم و اجازت سے آپ مدظلہ الاقدس کو امانتِ الٰہیہ منتقل کی گئی اور آپ مدظلہ الاقدس کو آئندہ کے لیے سلسلہ سروری قادری کا امام چن لیا گیا۔ اللہ پاک نے اس مبارک گھڑی کو تاقیامت امر کر دیا۔ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے عاشقین و مریدین اس مبارک اور پرُنور دن کو نہایت ہی جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ 

21 مارچ کے بابرکت دن محفل میلادِ مصطفیؐ منانے کا آغاز 2012ء میں ہوا۔ ابتدا میں یہ محفل مختصر پیمانے پر منعقد کی گئی لیکن کچھ عرصے بعد طالبانِ مولیٰ نے اس دن کو وسیع پیمانے پر منانا شروع کر دیا۔ اب خانقاہ سلطان العاشقین میں عظیم الشان سطح پر محفل کے انعقاد کے لیے اہتمام کیا جاتا ہے۔ ہفتوں پہلے تیاریوں کا آغاز کر دیا جاتا ہے۔ نہ صرف سلطان العاشقین ہائوس بلکہ خانقاہ سروری قادری اور خانقاہ سلطان العاشقین کو یکم مارچ سے ہی برقی قمقموں سے آراستہ کر دیا جاتا ہے۔ ملک بھر میں موجود مریدین و عقیدتمندوں کو دعوت دینے کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ اس محفل میں شرکت تمام مرد و خواتین مریدین کے لیے لازم قرار دی گئی ہے۔

محفل کا آغاز سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی آمد پر ہوتا ہے۔ آمد سے قبل مریدین اور عقیدتمند پھولوں کی پتیاں ہاتھوں میں تھامے منتظر نگاہوں اور بے چین قلوب کے ساتھ استقبال کے لیے استقبالی راستہ پر قطاروں میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کے مضطرب قلوب کو دیدارِ مرشد سے ہی سکون ملتا ہے۔ جونہی آپ مدظلہ الاقدس کی گاڑی نمودار ہوتی ہے فضا خوشبو سے معطر ہو جاتی ہے، ثناخوان سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی شان میں منقبت کے پھول پیش کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ’’امامِ مبین۔۔ سلطان العاشقین‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے فضا گونج اٹھتی ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جاتی ہیں۔ اس روح پرور منظر کو دیکھ کر طالبانِ مولیٰ اپنے اندر ایک ولولہ اور جوش محسوس کرتے ہیں۔ 

طالبانِ مولیٰ کے جلو میں آپ مدظلہ الاقدس مسند ِصدارت پر جلوہ افروز ہوتے ہیں۔ محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے کیا جاتا ہے۔ بارگاہِ رسالت میں نعت کے گلدستہ پیش کرنے کے بعد سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی شان میں منقبتوں کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے بہت سے ایسے طالبانِ مولیٰ کو شاعری کرنے کی صلاحیت عطا فرمائی ہے جو اس سے قبل لکھنا پڑھنا بھی نہیں جانتے تھے اور اب وہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی شان میں منقبتوں کے گلدستے تحریر کر رہے ہیں۔

اس بابرکت محفل میں سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی بلند شان اور مناقب بیان کیے جاتے ہیں۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس اس بابرکت دن خوش نصیب طالبانِ مولیٰ کو اسمِ محمد بھی عطا فرماتے ہیں۔ ختم شریف اور دعا کے بعد درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے اور سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس ملک بھر سے آئے طالبانِ مولیٰ سے ملاقات فرماتے ہیں۔ خواتین کے لیے پنڈال میں پردہ کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔

پنڈال میں سلطان الفقر پبلیکیشنز کی طرف سے خصوصی طور پر سٹال لگایا جاتا ہے جہاں پر سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی کتب، حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کی کتب پر خصوصی رعایت دی جاتی ہے تاکہ طالبانِ مولیٰ ان کتب کے ذریعے راہِ فقر پر تیزی سے چل سکیں۔ اس کے علاوہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے پوسٹرز، تصاویر، بال پوائنٹ، کی چین،  مگ، گھڑیاںاور تحریک دعوتِ فقر کے بیج بھی خصوصی طور پر تیار کروائے جاتے ہیں۔

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کے مرشد سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ بھی ہر سال 12-13 اپریل کو میلادِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی عظیم الشان محفل منعقد فرماتے تھے۔ اس دن میلادِ مصطفیؐ منعقد کروانے کی خاص وجہ یہی تھی کہ آپ کے مرشد سلطان الاولیا حضرت سخی سلطان محمد عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے اسی روز یعنی 12 اپریل 1979ء کو آپ رحمتہ اللہ علیہ کو امانتِ الٰہیہ منتقل فرمائی تھی۔ لہٰذا منتقلی امانتِ الٰہیہ کے دن کو منانا سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کی سنت مبارکہ ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس بھی12 اپریل کو ہی سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کے دستِ اقدس پر بیعت ہوئے تھے۔ 

محفل ذکرِحسینؓ

اہلِ بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین سے محبت اور عقیدت ایمان کا حصہ ہے۔ ان مقدس ہستیوں کی سیرت طالبانِ مولیٰ کے لیے راہِ حق پر روشن قندیل کی مثل ہے۔ خاص طور پر امامِ عاشقاں سیدّ الشہدا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ نے کربلا میں جو کردار ادا کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ نے اپنی قربانی سے دینِ حنیف کو بقا عطا کی۔ تسلیم و رضا کی جو تاریخ سیدّنا امام حسینؓ نے رقم کی وہ رہتی دنیا تک سنہری حروف میں لکھی جاتی رہے گی۔ 

سروری قادری مشائخ اور طالبانِ مولیٰ یومِ عاشورہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ کی یاد میں محافل منعقد کرواتے ہیں جس میں نہ صرف شہدائے کربلا کا تذکرہ ہوتا ہے بلکہ ان کی سیرت اور کربلا میں ان کے کردار کے متعلق گفتگو ہوتی ہے تاکہ طالبانِ مولیٰ شہدائے کربلا کے اوصاف کو اپناتے ہوئے راہِ حق اور دینِ محمدیؐ کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی زندگی کا ہر لمحہ تسلیم و رضا سے عبارت ہے۔ آپ طالبانِ مولیٰ کو بھی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ کی تسلیم و رضا کی مثال دیتے اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی تلقین فرماتے ہیں۔ اہلِ بیتؓ کے لیے آپ مدظلہ الاقدس کی محبت بے مثال ہے۔ خصوصاً امام حسینؓ کا ذکر کرتے ہی آنکھیں بھیگ جاتی ہیں۔ جب اپنی خوبصورت اور دل موہ لینے والی آواز میں سیدّ الشہدا امام عالی مقام کا کربلا میں کردار بیان فرماتے ہیں تو طالبانِ مولیٰ کے قلب و باطن کو ایک منفرد ولولے سے آشنا کرتے ہیں۔انہیں محسوس ہوتا ہے گویا وہ واقعہ کربلا کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر رہے ہوں۔ ان کی بیتاب روحیں بھی اپنا تن من دھن دینِ محمدیؐ کی بقا کے لیے قربان کرنے کے لیے بیقرار ہو جاتی ہیں۔ 

سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس ہر سال 10 محرم کو سیدّنا امام حسین رضی اللہ عنہٗ اور شہدائے کربلا کی یاد میں محفل منعقد فرماتے ہیں اور اس محفل کو آپ نے ’’محفل ذکرِحسینؓ‘‘ کا نام دیا ہے۔مسندِتلقین و ارشاد پر فائز ہونے سے لے کر آج تک آپ مدظلہ الاقدس ہر سال باقاعدگی سے یہ محفل منعقد فرماتے ہیں جس میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ کی سیرت اور کربلا میں آپؓ اور آپ کے اصحاب کے کردار پر تفصیلاً روشنی ڈالی جاتی ہے۔ طالبانِ مولیٰ اصحابِ حسینؓ کی سیرت و کردار سے متاثر ہو کر سبق سیکھتے ہیں جنہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر کے ثابت کر دیا کہ مرشد کی اطاعت اور بندگی کا حق کیسے ادا کیا جاتا ہے۔

محفل کے اختتام پر ختم شریف پڑھا جاتا ہے اور شہدائے کربلا کے لیے اور بالخصوص سیدّنا امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہٗ اور اہل ِبیت کے لیے دعا کی جاتی ہے۔ تمام حاضرین میں نیاز تقسیم کی جاتی ہے۔ 

تاہم ملک بھر میں عام تعطیل کی وجہ سے ذرائع ابلاغ بھی بند ہوتے ہیں اس وجہ سے مرد و خواتین کے لیے اس محفل میں شرکت کی پابندی نہیں ہے۔ جو آسانی سے آ سکتا ہو وہ شریک ہو سکتا ہے۔

عرس سیدّنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؓ

سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس سیدّنا غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ سے بے پناہ محبت و عقیدت رکھتے ہیں۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کا فرمان ہے کہ محبوبِ سبحانی، قطبِ ربانی، غوثِ صمدانی، شہبازِ لامکانی، پیر دستگیر سیدّنا غوث الاعظم محی الدین حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ دونوں جہانوں میں حیات اور ظاہر و باطن میں دونوں جہانوں پر کامل تصرف رکھتے ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہٗ نائبِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہیں۔ فقر میں آپ رضی اللہ عنہٗ کا پایہ سب سے بلند ہے۔ آپ رضی اللہ عنہٗ کا قدم اوّلین و آخرین ہر ولی کی گردن پر ہے اور کسی کو بھی ولایت اور فقیری آپ رضی اللہ عنہٗ کی نگاہِ کرم کے بغیر نہیں مل سکتی۔
اسی لیے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس ہر سال عرس مبارک سیدّنا غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہٗ انتہائی محبت و عقیدت سے مناتے ہیں۔ عرس کا آغاز حمد و نعت سے کیا جاتا ہے جس کے بعد سیدّنا غوث الاعظمؓ کی شان میں منقبت کے نذرانے پیش کیے جاتے ہیں، آپؓ کی سیرتِ مطہرہ کے روشن پہلوئوں اور آپ کے بلند مقام و مرتبہ فقر کے حوالے سے خصوصی بیان بھی کیا جاتا ہے۔ ختم شریف کے بعد دعا ہوتی ہے اور درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے۔ دعا میں سیدّنا غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؓ کے لیے بالخصوص اور دیگر مومنین و مومنات اور مسلمین و مسلمات جو اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہوتے ہیں ان کی ارواح کو ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے۔

محفل کے اختتام پر سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس طالبانِ مولیٰ سے فرداً فرداً ملاقات فرماتے ہیں جس کے بعد مرد و خواتین کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ لنگر تقسیم کیا جاتا ہے۔ 

عرس سیدّنا غوث الاعظمؓ منعقد کروانے کا سلسلہ بھی آپ مدظلہ الاقدس نے مسند تلقین و ارشاد سنبھالنے کے بعد فوراً ہی شروع فرما دیا۔ ابتدا میں چند ہی عقیدتمند عرس میں شریک ہوتے۔ تاہم اب یہ تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی ہے۔ تاہم 12 ربیع الاوّل اور 21 مارچ کے بابرکت دن منعقد ہونے والی محافل کی طرح مرد و خواتین کے لیے اس محفل میں شرکت لازم قرار نہیں دی گئی لیکن پھر بھی سیدّنا غوث الاعظمؓ کے عقیدتمندوں کی کثیر تعداد عرس میں شریک ہوتی ہے۔

عرس سلطان باھوؒ

سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کا عرس مبارک جمادی الثانی کی پہلی جمعرات کو منعقد کیا جاتا ہے۔ سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس مسند ِتلقین و ارشاد سنبھالنے کے بعد سے لے کر آج تک ہر سال نہایت عقیدت اور احترام سے حضرت سخی سلطان باھوؒ کا عرس مبارک مناتے ہیں۔ یہ عرس مبارک آپ مدظلہ الاقدس کی زیرصدارت پہلے سلطان العاشقین ہائوس میں منعقد کیا جاتا تھا، پھر خانقاہ سروری قادری میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا اور خانقاہ سلطان العاشقین کے قیام کے بعد بھی عرس اسی جوش و جذبے سے منعقد کیا جاتا ہے۔ تاہم گزرتے وقت کے ساتھ عرس میں شریک ہونے والوں کی تعداد میں بے حساب اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ حضرت سخی سلطان باھوؒ کے عقیدتمند دنیا بھر میں موجود ہیں۔ اسی وجہ سے ملک کے طول و عرض سے مرد و خواتین عقیدتمند جوش و جذبے سے محفل میں شریک ہوتے ہیں۔ حمد و نعت کے علاوہ حضرت سخی سلطان باھوؒ کی شان میں منقبت کے نذرانے پیش کیے جاتے ہیں۔ آپؒ کے سلسلہ سروری قادری کی فضیلت، فیض اسمِ اللہ ذات اور دیگر موضوعات پر مفصل بیان کیا جاتا ہے۔ آخر میں خوبصورت انداز میں ابیاتِ باھوؒ خصوصی طور پر پیش کیے جاتے ہیں۔ ختم شریف اور دعا کے بعد حسب ِروایت بارگاہِ رسالت میں درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا جاتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس تمام مرد و خواتین کو ملاقات کا شرف بخشتے ہیں۔ تحریک دعوتِ فقر کی جانب سے ملک بھر میں موجود عقیدتمندوں کے لیے عرس میں شرکت کی دعوتِ عام ہوتی ہے تاہم اس محفل میں شرکت کی پابندی نہیں۔

جشنِ ولادت سلطان العاشقین

19 اگست وہ بابرکت دن ہے جس دن سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس عالمِ ناسوت میں جلوہ افروز ہوئے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے مریدین اور عقیدتمند اس دن کو بہت ہی عقیدت و محبت اور جوش و جذبے سے مناتے ہیں۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کو اس دن کی آمد پر مبارکباد پیش کی جاتی ہے۔ طالبانِ مولیٰ ایک دوسرے کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کے احسانِ عظیم پر صدشکر بھی ادا کیا جاتا ہے جس نے سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس جیسی عظیم المرتبت ہستی سے حصولِ فیض کی سعادت بخشی اور مرشد کامل اکمل کی صحبت سے مستفید ہونے کا موقع دیا کیونکہ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس وہ واحد ہستی ہیں جنہوں نے پہلی مرتبہ اسم اللہ ذات کا فیض بلاتفریق مرد و خواتین میں بے انتہا تقسیم کیا ہے۔

خانقاہ سلطان العاشقین کے قیام سے قبل تک یومِ ولادت سلطان العاشقین کی تقریب نمازِ مغرب کے بعد منعقد کی جاتی تھی۔مرد حضرات خانقاہ سروری قادری میں تقریب منعقد کرتے جبکہ خواتین سلطان العاشقین ہاؤس میں اہتمام کرتیں لیکن اب خانقاہ سلطان العاشقین کا قیام عمل میں آنے کے بعد جشن ِ یومِ ولادت سلطان العاشقین کی پرُمسرت تقریب خانقاہ سلطان العاشقین میں ہی منعقد کی جاتی ہے جہاں مرد و خواتین ایک ساتھ ہی یومِ ولادت مناتے ہیں۔

آپ مدظلہ الاقدس نمازِ ظہر سے قبل خانقاہ تشریف لاتے ہیں۔ طالبانِ مولیٰ شدت سے آپ مدظلہ الاقدس کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔ تقریب کو خوبصورت اور بہترین بنانے کے لیے خانقاہ سلطان العاشقین کو روشنیوں اور پھولوں سے مزین کیا جاتا ہے۔ استقبال سے قبل مریدین قطار بنا کر اس راستہ پر کھڑے ہو جاتے ہیں جس طرف سے آپ کی سواری نے آنا ہوتا ہے۔ پھولوں کی برسات اور نعروں کی گونج میں آپ مدظلہ الاقدس کا والہانہ استقبال کیا جاتا ہے۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی شان میں منقبتوں کے گلدستے پیش کیے جاتے ہیں۔

اس پرُمسرت موقع پر انتظامیہ کی جانب سے ایک دیدہ زیب اور بڑے سائز کا کیک تیار کروایا جاتا ہے، سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس اپنے دستِ اقدس سے کیک کاٹتے ہیں۔ اس موقع پر مرد و خواتین سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی بارگاہ میں مختلف تحائف پیش کرتے ہیں۔ تقریب میں شریک ہونے تمام مرد و خواتین کو کیک کھلایا جاتا ہے اور عالیشان لنگر سے ان کی تواضع بھی کی جاتی ہے۔

عید ملن تقریبات

ماہِ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد یکم شوال کو عید الفطر منائی جاتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’روزہ میرے لیے ہے اور اس کی جزا میں خود ہوں۔‘‘ یعنی تقویٰ اور قربِ الٰہی کے حصول کے لیے شوق اور محبت سے روزہ رکھنے والے کو عید کے روز اللہ تعالیٰ اپنے دیدار اور قرب سے مشرف فرماتا ہے۔ جبکہ عید الاضحی ایک عظیم قربانی کی یاد میں منائی جاتی ہے۔ طالبانِ مولیٰ کے لیے یہ دونوں عیدین سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کی زیارت اور دیدار کے بغیر ادھوری ہوتی ہیں۔ معرفت و دیدارِ الٰہی کا فیض سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے طالبانِ مولیٰ کے لیے عام فرما دیا ہے اس لیے ان کی عید کی خوشیاں سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس سے مل کر ہی مکمل ہوتی ہیں۔ اسی وجہ سے تحریک دعوتِ فقر کے زیر ِاہتمام عید الفطر اور عید الاضحی کے پرُ مسرت موقعوں پر خانقاہ سلطان العاشقین میں عید ملن تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں مریدین اور عقیدتمندوں کی کثیر تعداد سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس سے ملنے کے لیے حاضر ہوتی ہے۔ آپ مدظلہ الاقدس مرد حضرات سے معانقہ بھی فرماتے ہیں۔ سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس سے گلے ملنے کی چاہت لیے دوسرے شہروں سے بھی مریدین حاضر ہوتے ہیں۔ تمام حاضرین کے لیے عید کے پرُمسرت موقع پر عالیشان لنگر تیار کیا جاتا ہے۔2021ء تک یہ تقریبات عید کے دن نمازِ مغرب کے بعد منعقد ہوتی تھیں جس سے خواتین اور دور دراز سے آنے والوں کو مشکلات پیش آتی تھیں اس لیے 2022ء سے ان تقریبات کو عید کے دوسرے دن نمازِ ظہر کے بعد منعقد کیا جاتا ہے۔

تبلیغی دوروں کے دوران محفل ِمیلاد

حضرت سخی سلطان باھوُ رحمتہ اللہ علیہ کا فرمان ہے کہ فقیر چل پھر کر فیض تقسیم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسندِتلقین و ارشاد پر فائز ہوتے ہی سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس نے ملک بھر میں تبلیغی دوروں کاسلسلہ جاری فرمایا۔ آپ طالبانِ مولیٰ کی تلاش میں ملک کے طول و عرض میں مختلف شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں تشریف لے جاتے اور فقر کا فیض حاصل کرنے کی دعوت دیتے۔ آپ مدظلہ الاقدس نے لاکھوں لوگوں کو بیعت اور بغیر بیعت کے اسمِ اللہ ذات عطا فرمایا۔ آپ مدظلہ الاقدس کی حیاتِ طیبہ کا ہر لمحہ عشقِ مصطفیؐ سے عبارت ہے۔ جب بھی گفتگو فرماتے ہیں تو ایسا ممکن نہیں کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سیرت اور آپ کے ورثہ فقر کا تذکرہ نہ فرمائیں۔ آپ مدظلہ الاقدس تبلیغی دوروں کے دوران جس گھر میں بھی تشریف فرما ہوتے وہیں عقیدتمندوں کا جمِ غفیر امڈ آتا اور محفلِ میلاد شروع ہو جاتی۔ بارگاہِ رسالت میں نعت کا نذرانہ پیش کیا جاتا اور اختتام پر لنگر تقسیم کیا جاتا۔ آپ مدظلہ الاقدس فرماتے ہیں کہ ہماری خواہش ہے کہ ہر روز محفل میلادِ کا اہتمام فرمائیں۔

تبلیغی دوروں کا یہ سلسلہ 2005 ء سے 2019ء تک جاری رہا۔اب صاحبزادہ سلطان محمد مرتضیٰ نجیب صاحب سلطان العاشقین مدظلہ الاقدس کے نقش ِقدم پر چلتے ہوئے ملک گیر دورے فرماتے ہیں۔

 
Spread the love