مرشد سلطان العاشقین۔۔ سلطان الفقر ششم سلطان محمد اصغر علیؒ
مرشدسلطان العاشقین
سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ
سلطان الفقر حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ سلسلہ سروری قادری کے تیسویں شیخِ کامل اور سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن کے مرشد کامل ہیں ۔آپ رحمتہ اللہ علیہ بلند ترین روحانی مرتبہ ’’سلطان الفقر‘‘ پر فائز ہیں۔ حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی شاہکار تصنیف ’’رسالہ روحی شریف‘‘ میں سلطان الفقر ارواح کی شان و مقام بیان فرمایا ہے۔
یہ مبارک ارواح سات ہیں اِن کے ناموں کا انکشاف کرتے ہوئے حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
یکے روحِ خاتونِ قیامت (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) ، یکے روحِ خواجہ حسن بصری ( رضی اللہ عنہٗ)، یکے روحِ شیخِ ما حقیقت الحق، نورِ مطلق، مشہود علی الحق، حضرت سیّد محی الدین عبدالقادر جیلانی محبوبِ سبحانی (رضی اللہ عنہٗ) و یکے روحِ سلطانِ انوار سِرُّ السرمد حضرت پیر عبدالرزاق فرزند حضرت پیر دستگیر (قدس سرِّہُ العزیز) و یکے روحِ چشمہ ءِ چشمانِ ھاھویت، سرِّ اسرارِ ذاتِ ےَاھُو فنا فی ھُو فقیر باھُو (قدس اللہ سرُّہٗ) ۔ (رسالہ روحی شریف)
ترجمہ: ان میں ایک خاتونِ قیامت( فاطمتہ الزہرا) رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روح مبارک ہے ۔ ایک حضرت خواجہ حسن بصری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی روح مبارک ہے ۔ایک ہمارے شیخ ‘حقیقتِ حق ‘ نورِ مطلق ‘ مشہود علی الحق حضرت سیّد محی الدین عبد القادر جیلانی محبوبِ سبحانی قدس سرہٗ العزیز کی روح مبارک ہے ۔ اور ایک سلطان انوار سرّالسرمد حضرت پیر عبدالرزاق فرزندِحضرت پیر دستگیر (قدس سرہ‘العزیز) کی روح مبارک ہے ایک ھاھویت کی آنکھوں کاچشمہ سِرّ اسرار ذاتِ یاھُو فنافی ھُو فقیر باھوؒ (قدس سِرّہ العزیز ) کی روح مبارک ہے ۔
دو دیگر ارواح کے بارے میں سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
و دو روحِ دیگر اولیاء۔ بحرمتِ یمنِ ایشاں قیامِ دارین۔ تا آنکہ آں دو روح از آشیانہءِ وحدت بر مظاہرِ کثرت نخواہند پرید، قیامِ قیامت نخواہد شد۔ سراسرنظرِ ایشاں نورِ وحدت و کیمیائے عزت بہرکس پرتو ءِ عنقائے ایشاں اُفتاد، نورِ مطلق ساختند، احتیاجے بریاضت و ورد اورادِ ظاہری طالبان را نہ پرداختند۔ (رسالہ روحی شریف)
ترجمہ: اور دو ارواح دیگر اولیاء کی ہیں ۔اِن ارواح مقدسہ کی برکت وحرمت سے ہی دونوں جہان قائم ہیں ۔جب تک یہ دونوں ارواح وحدت کے آشیانہ سے نکل کر عالمِ کثرت میں نہیں آئیں گی قیامت قائم نہیں ہوگی۔ ان کی نظر سراسر نورِوحدت اور کیمیا ئے عزت ہے۔ جس طالب پر ان کی نگاہ پڑ جاتی ہے وہ مشاہدہ ذاتِ حق تعالیٰ ایسے کر نے لگتا ہے گویا اس کا سارا وجود مطلق نور بن گیا ہو ۔انہیں طالبوں کو ظاہری ورد وظائف اور چلہ کشی کی مشقت میں ڈالنے کی حاجت نہیں ہے ۔
ان دو ارواح میں سے روحِ ششم عالمِ وحدت سے1947ء میں عالمِ ناسوت میں جلوہ فگن ہوئی اور2003ء تک اِس عالمِ بشریت میں جلوہ گر رہی اور لوگوں کی کثیر تعداد اس کے نور سے منور ہوئی۔ عالمِ بشریت میں روحِ ششم کا اسمِ گرامی ’’سلطان محمد اصغر علی‘‘ ہے۔
سلطان الفقر کے بارے میں تفصیلی مطالعہ کے لیے وزٹ کریں :
https://urdu.sultan-bahoo.com/sultan-ul-faqr-azmat-ahl-e-bait-sahaba-khulfa-e-rashideen-faqr-sultan-bahoo-sultan-ul-faqr
https://urdu.sultanulfaqr.com/shan-sultan-ul-faqr
ولادت باسعادت
سلطان الفقر(ششم) حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت با سعادت 14۔اگست 1947ء (27رمضان المبارک 1366ھ)بروز جمعتہ المبارک بوقتِ سحر قصبہ سمندری گڑھ مہاراجہ ضلع جھنگ میں ہوئی۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کا سلسلہ نسب سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ سے جا ملتا ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ کا سلسلہ نسب اس طرح سے ہے:
حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ بن سلطان محمد عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ بن سلطان فتح محمد بن سلطان غلام رسول بن سلطان غلام میراں بن سلطان ولی محمد بن سلطان نور محمد بن سلطان محمد حسین بن سلطان ولی محمد بن سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ ۔
حضرت سخی سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ کے توسط سے سلطان الفقر حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کا سلسلہ نسب حضرت علی کرم اللہ وجہہ تک جا پہنچتا ہے۔
بچپن
حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کو ازل سے سلطان الفقر کا مرتبہ حاصل ہے اس لیے بچپن ہی میں آپ رحمتہ اللہ علیہ کا چہرہ مبارک نورِ حق سے منّور تھا آپ رحمتہ اللہ علیہ حسن و جمال کا منبع اور تمام بھائیوں سے حسین اور جُدا نظر آتے تھے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے اس حُسنِ بے مثال کی وجہ سے آپ رحمتہ اللہ علیہ کے والد مرشد آپ رحمتہ اللہ علیہ کو بچپن ہی سے ’’چَن‘‘(چاند) کے لقب سے مخاطب فرما تے تھے۔
تعلیم و تربیت
آپ رحمتہ اللہ علیہ نے پرائمری تک گڑھ مہاراجہ میں تعلیم حاصل کی پھر جھنگ کے اسلامیہ سکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا اور نوشہرہ وادی سون ضلع خوشاب سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔
مسندِ تلقین و ارشاد
سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کو امانتِ فقر امانتِ الٰہیہ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے والد اور مرشد سلطان محمد عبد العزیز رحمتہ اللہ علیہ سے منتقل ہوئی اور ان کے وصال کے فوراً بعد 1981ء میں آپ رحمتہ اللہ علیہ نے مسندِ تلقین و ارشاد سنبھال لی۔ آپؒ مرشد کامل اکمل جامع نور الہدیٰ تھے آپؒ نے لاکھوں طالبانِ مولیٰ کو نورِ الٰہی سے منور کیا اور فقر کی راہ کو موجودہ زمانے کے مطابق ڈھالنے کے لیے کئی انقلابی اقدامات اٹھائے۔
منتقلی امانتِ الٰہیہ
2001ء میں سلطان الفقر ششم حضرت سخی سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے محبوب طالب سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس اور چند دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ حج فرمایا۔ مدینہ میں آپؒ نے سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کو فقر کے مختارِ کُل حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بارگاہ میں امانتِ فقر کے وارث کے طور پر منتخب کرنے کے لیے پیش کیا جنہیں بصد خوشی منظور کر لیا گیا۔ لہٰذا سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ نے امانتِ الٰہیہ، امانتِ فقر سلطان العاشقین سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کو منتقل فرمائی تاکہ وہ مسند تلقین و ارشاد سنبھال کر آئندہ آنے والے طالبانِ مولیٰ کی اللہ کی طرف رہنمائی فرما سکیں۔
وصال مبارک
سلطان العاشقین حضرت سخی سلطان محمد نجیب الرحمن مدظلہ الاقدس کی مسندِ تلقین و ارشاد سنبھالنے کے لیے تربیت مکمل ہونے کے بعد جمعتہ المبارک 26 دسمبر 2003 بمطابق 2 ذیقعد 1424ھ کو سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کا نور کسی اور روپ میں جلوہ گر ہو کر دنیا سے مخفی ہو گیا۔ آپؒ کا مزار مبارک موضع سلطا ن باھو، ضلع جھنگ میں ہے۔
سلطان الفقر ششم سلطان محمد اصغر علی رحمتہ اللہ علیہ کی سوانحِ حیات اور تعلیمات کے تفصیلی مطالعہ کے لیے وزٹ کریں:
https://www.sultan-ul-faqr-publications.com/shop/sultan-ul-faqr-vi-hazrat-sakhi-sultan-mohammad-asghar-ali-hayat-o-talimat